شاعری اقبال کی
فلسفے کا گلدستہ ہے شاعری اقبال کی
وضع داری کا رستہ ہے شاعری اقبال کی
غیر کے آگے جھکنا نہیں یہ اس نے فرمایا تھا
اپنی قسمت آپ بدلنا یہ بھی تو سمجھایا تھا
خودداری سے پیوستہ ہے شاعری اقبال کی
وضع داری کا رستہ ہے شاعری اقبال کی
بڑی امیدیں رکھتا تھا، اپنے نوجوانوں سے
ٹکرانے کا جذبہ رکھیں جوشیلے طوفانوں سے
ولولوں سے وابستہ ہے شاعری اقبال کی
وضع داری کا رستہ ہے شاعری اقبال کی
شجر کا دامن تھامے رکھیں دیکھیں راہ بہار کی
خود کو اک تصویر بنائیں سیرت کی کردار کی
راز یہی تو سربرستہ ہے شاعری اقبال کی
علم سے سینہ روشن ہو تو ہر منزل مل جاتی ہے
مردِ کامل کی ٹھوکر سے دھرتی دہل جاتی ہے
علم و حکمت کا بستہ ہے شاعری اقبال کی
وضع داری کا رستہ ہے شاعری اقبال کی
(چودھری عبدالخالق )