نگران حکومتوں کا تجربہ ناکام ،ماضی میں نگران حکومتوں کی کار کردگی غیر موثر رہی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سابق وفاقی سیکرٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان و چیئرمین نیشنل ڈیمو کریٹک فائونڈیشن کنور محمد دلشاد نے آئندہ انتخابات اور چیلنجز کے موضو ع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگران حکومتوں کا تجربہ ناکام ہو چکا ہے، ماضی میں نگران حکومتوں کی کار کردگی غیر موثر رہی لہذاٰ آئین کے آرٹیکل 224میں ترمیم کر کے نگران سیٹ اپ کا تصور حذف کیا جائے ،اداروں کو مزید فعال کیا جائے اور الیکشن کمیشن آٖ ف پاکستان کے اختیارات میںمزید اضافہ کر کے اسے نگران حکومت کے مساوی اختیارات تفویض کر دئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ آئندہ انتخابات کی شفافیت کو برقرار رکھنے کے لئے ملک بھر کے بلدیاتی اداروں کو وقتی طور پر معطل کرنا ملک کے مفاد میں ہے کیونکہ ملک بھر میں 10,994مقامی حکومتیں، 3500سے زائد سر براہان اور مخصوص نشستوں پر ان ڈائریکٹ منتخب نمائندگان متحرک ہیں اور یہ ادارے سیاسی جماعتوں کے اثر میں ہیں لہذاٰ انتخابی شیڈول جاری کرتے ہوئے ان کی معطلی کے احکامات بھی جاری کرنا شفاف انتخابات کی طرف اہم قدم ہوگا۔وہ نیشنل ڈیمو کریٹک فائونڈیشن کے زیر اہتمام کراچی کے مقامی ہوٹل میںمنعقدہ سیمینار سے خطاب کر رہے تھے ۔کنور محمد دلشاد نے تجویز پیش کی کہ کاغذات نامزدگی پیش کرنے والے امید واروں کے کاغذات نامزدگی کی منظوری قومی احتساب بیورو ، سٹیٹ بینک آف پاکستان اور ایف بی آر سے مشروط کر دی جائے تاکہ جو امید وار نا دہندگان ہیں یا جن کو بینکوں نے دیوالیہ قرار دیا ہوا ہے ان کو انتخابی عمل سے دور رکھا جائے ۔