اتائیوں کی آڑ میں پروفیشنلز کیخلاف کارروائیاں‘ وہاڑی میں متاثرین کا مظاہرہ
وہاڑی ‘ سرائے سدھو (نامہ نگاران) اتائیوں کی آڑ میں پرورفیشنل اور ڈپلومہ ہولڈرز کے خلاف کارروائیوں پر متاثرین کا شدید احتجاج‘ اعلیٰ حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔ پاکستان الائیڈہیلتھ پروفیشنلزآرگنائزیشن ضلع وہاڑی کا عطائیت کی آڑمیں پروفیشنل اورڈپلومہ ہولڈرز کیخلاف کاروائی اورمتعددمقامات پرناجائزایف آئی آرز درج کرنے کیخلاف وہاڑی پریس کلب میں احتجاجی مظاہرہ۔ مظاہرہ میں درجنوں کوالیفائیڈ میڈیکل ٹیکنیشنز، ڈسپنسرز، لیبارٹری ٹیکنیشنز، اوٹی ٹیکنیشنز و دیگر ڈپلومہ ہولڈرزشریک تھے۔احتجاجی مظاہرین سے ضلعی صدر طارق محمود،نائب صدر محمد امجد، محمد مبشر، محمد وسیم، محمد شفیق، محمد اقبال، محمد جہانگیر نے خطاب کیاجبکہ اس موقع پر امتیاز چٹھہ،محمد عامر، محمد رشید، امجدرؤف،محمدارشدبٹ،میاں محمدحفیظ، محمدامین، محمد احمد مدنی، محمداسلم قاسم، نورحسن، محمدندیم،محمداسلم، فضل عباس، محمد جمیل، محمد طارق ، محمدرمضان، ملک محمداشرف،ساجدگورایہ،افضل سلیمی،نعیم اکبر،عبدالرؤف،عبدالرزاق،ساجدمنصور، چودھری نصیر احمد ، عبدالرشید ، تاجدین ظفر،مظہرحسین،دین محمد،مہروسیم،محمدیاسین،محمدوسیم،فقیرحسین، حاجی محمدصدیق بھٹی ودیگربھی موجودتھے مظاہرین سے خطاب کرنے والوں نے مزیدکہاکہ چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے عطائی ڈاکٹروں کے خلاف لئے گئے ایکشن کوسراہتے ہیں لیکن ساتھ ہی مطالبہ کرتے ہیں کہ عطائی اورڈپلومہ ہولڈرزکے درمیان فرق ہوناچاہئے۔مقررین کایہ بھی کہناتھاکہ چیف جسٹس آف پاکستان حکومت کوالائیڈہیلتھ کونسل کے قیام کے احکامات جاری کریں اگرحکومت الائیڈہیلتھ کونسل تشکیل دے دے توعطائیت کاخودبخودخاتمہ ہوجائے گا۔ سرائے سدھو میں اتائیوں کے خلاف حالیہ مہم کے سلسلہ میں ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر عالم شیر نے سرائے سدھو میں سپیشل برانچ پولیس کی گاڑی میں بیٹھ کر فرضی کریک ڈائون کیا لیکن جلد بازی میں سپیشل برانچ کی مرتب کردہ فرسودہ لسٹوں میں سے چند عام درجہ کے حکیموں کے کلینکس کو بغیر دیکھے کہ وہاں کوئی غیر قانونی پریکٹس ہورہی یا نہیں یا کسی قسم کا خلاف قانون کوئی میٹریل بھی ہے یا نہیں بند مکانات کو سیل لگا کر ان کے خلاف مقدمات بھی درج کروادئے ان میں حکیم اقبال بھی شامل ہیں حکیم اقبال نے میڈیا نمائندگان کو بتایا میں سٹیٹ لائف انشورنس کے ساتھ کام کرتا ہوں اور اس حویلی میں اس کا دفتر تھا اسے بھی سیل لگا دی ہے۔ ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر عالم شیر نے دلچسپ بات بتائی کہ تین دن سے بھاگ رہا تھا لوگ ہماری گاڑی کو دیکھ کر نکل جاتے تھے مجھے ڈر تھا کہ کہیں ڈپٹی کمشنر نہ بلوا لیں جس پر سپیشل برانچ کی گاڑی میں گیا اور کارروائی کی جب پوچھا گیا کہ کہیں صرف ڈپٹی کمشنر کے سامنے کارکردگی دکھانے کے چکر میں اصل اتائیوں کی بجائے غریب حکیموں کے خالی کے مکانات کو ہسپتال قرار دے کر تو سیل نہیں کردیا جس پر انہوں نے کہا کہ نہیں سپیشل برانچ کی لسٹ میں اس کا نام تھا اس پر شہریوں نے کہا کہ اگر سپیشل برانچ کی لسٹوں پر ہی مقدمات کرنے ہیں اور کسی ثبوت کی ضرورت نہیں تو پھر موقع پر جانے کا ڈرامہ کرنے کی کیا ضرورت ہے لسٹوں کے مطابق تمام لوگوں پر ایف آئی درج کردیں۔