سانحہ ماڈل ٹاﺅن: عوامی تحریک کے وکلا سے اخباری تراشوں کی بطور شہادت قانونی حیثیت پر معاونت طلب
لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے نواز شریف اور شہباز شریف سمیت دیگر سیاسی شخصیات کے نام استغاثہ سے خارج کرنے کیخلاف دائردرخواست پر عوامی تحریک کے وکلاءسے اخباری تراشوں کی بطور شہادت قانونی حیثیت پر معاونت طلب کر لی ہے اور ہدایت کی ہے کہ اس قانونی نکتہ پر دلائل دیں کہ کیا اخباری تراشے بطور شہادت قابل پذیرائی ہیں۔ جسٹس قاسم خان کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے عوامی تحریک کی درخواست پر سماعت کی جس میں شریف برادران سمیت دیگر حکومتی سیاسی شخصیات کے نام استغاثہ سے خارج کرنے کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا۔ عوامی تحریک کے وکلا نے وہ مواد پیش کیا جس کی بنیاد پر نواز شریف اور شہباز شریف سمیت دیگر سیاسی شخصیات کو استغاثہ میں طلب کرنا ضروری تھا۔ بنچ نے دستاویزات کے غیر مصدقہ ہونے پراعتراض کیا اور ہدایت کی کہ تصدیق شدہ دستاویزات پیش کی جائیں۔ فل بنچ نے قرار دیا کہ ہفتے کے روز بھی درخواست پر سماعت کرنا چاہتے ہیں۔ عوامی تحریک کے وکیل نے استدعا کی کہ نجی مصروفیات کی وجہ سے وہ کل پیش نہیں ہوسکتے اس لیے سماعت پیر تک ملتوی کی جائے۔عدالت نے درخواست پر کارروائی 23 اپریل تک ملتوی کر دی اور ہدایت کی کہ فل بنچ 23 اپریل کو شام پانچ بجے تک سماعت کرے گا۔
اخباری تراشے