اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ ریڈیو نیوز+ ایجنسیاں) وزیراعظم یوسف گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت میں عوامی رائے عامہ کا دباﺅ بڑھ رہا ہے کہ تنازعہ جموں و کشمیر سمیت تمام ایشوز پُرامن ذرائع کے استعمال کے ذریعے حل کئے جائیں۔ موہالی میں من موہن سنگھ اور سونیا گاندھی کے ساتھ ملاقات میں تمام ایشوز پر بات چیت ہوئی۔ وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہار گزشتہ روز آزاد کشمیر کے صدر راجہ ذوالقرنین سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیری عوام کے احساسات کے مطابق حل سے جنوبی ایشیا میں امن و معاشی خوشحالی کی کوششوں میں مدد مل سکتی ہے۔ دریں اثناءوزیراعظم نے اے ایف آئی سی میں سپریم کورٹ کے جسٹس تصدیق حسین جیلانی کی عیادت کی۔ وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی نے وزارت مواصلات اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو سٹرٹیجک ضروریات اورفنڈزکی دستیابی کے مطابق ترقیاتی منصوبوں کی ترجیحات متعین کرنے اور مالی مشکلات کے پیش نظر وزارتوں کی صوبوں کومنتقلی کا عمل مکمل ہونے تک وفاق کی سطح پر مواصلات کے مزید منصوبے روکنے کی ہدایت کی ہے جبکہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ چاروں صوبوں ،گلگت بلتستان اور آزادجموں وکشمیر میں جن منصوبوں پر 60 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے، ان کے لئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں درکار فنڈز مہیا کئے جائیں گے، وفاقی وزیرمواصلات کی سربراہی میں پارلیمانی کمیٹی 60فیصد یا اس سے کم ترقیاتی کام کے حامل منصوبوں کاجائزہ لے کر ترجیحات کا تعین کرے گی، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بنیادی ڈھانچہ اور بالخصوص سڑکوں اور پلوں کی مرمت کا کام جلد سے جلد کیا جائے گا۔وزیراعظم بدھ کو وزارت مواصلات کے ایک خصوصی اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ نواب اسلم رئیسانی نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے انہیں ناراض بلوچ رہنماﺅں سے رابطے کی ہدایت جاری کر دیں۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024