اسلام آباد: اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس جاری ہے جس میں حزب اختلاف کی تمام بڑی سیاسی جماعتیں شریک ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور مسلم لیگ ن کے تاحیات قائد نواز شریف بھی ویڈیو لنک کے ذریعے اے پی سی میں شریک ہیں۔
پاکستان پیپلزپارٹی اے پی سی کی میزبانی کر رہی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری، شیری رحمان اور پیپلزپارٹی کے دیگر رہنما بھی شریک ہیں۔
شہبازشریف کی قیادت میں ن لیگ کا وفد اے پی سی میں شریک ہے۔ مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں جے یوآئی کا وفد بھی اے پی سی میں شرکت کر رہا ہے۔ جے یو آئی کے وفد میں عبدالغفور حیدری، اکرم درانی اور کامران مرتضیٰ بھی شامل ہیں۔
مسلم لیگ ن کے وفد میں مریم نواز، مریم اورنگزیب، شاہد خاقان عباسی اور امیرمقام بھی شامل ہیں۔ مسلم لیگ ن کے وفد میں، خواجہ آصف، احسن اقبال اور ایاز صادق، پرویز رشید، سعد رفیق، رانا ثنا اللہ بھی شامل ہیں۔
ذرائع کے مطابق اے پی سی سے قبل پیپلزپارٹی اور ن لیگ کی قیادت نے مشاورت کی ہے۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے ملاقات میں نیئر بخاری اور شیری رحمان بھی موجود تھے۔
مولانا فضل الرحمان بھی ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے مشاورت میں شریک تھے۔ اہم ملاقات میں اے پی سی کے ایجنڈے سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق آل پارٹیز کانفرنس میں حکومت مخالف احتجاجی تحریک اور اسلام آباد بند کرنے کی تجویز پر غور کیے جانے کا امکان ہے۔
باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی وزیراعظم، اسپیکر اسد قیصر اور وزیراعلیٰ پنجاب کیخلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی خواہش مند ہے۔
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے اے پی سی کو کامیاب بنانے کیلئے دیگر چھوٹی بڑی جماعتوں سے بھی رابطے کیے ہیں۔