کاٹیج انڈسٹری کی بحالی کیلئے 3 لاکھ تک قرضے دینگے، اسلم اقبال
لاہور (کامرس رپورٹر/ کلچرل رپورٹر) صوبائی وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال نے کہا ہے کہ کاٹیج انڈسٹری کی بحالی کیلئے ایک سے تین لاکھ روپے تک کے قرضے دیئے جائیں گے۔ خواتین کو معاشی لحاظ سے با اختیار بنانے کیلئے انہیں بھی پروگرام میں شامل کیا گیا ہے۔ رواںمالی سال 10اضلاع، اگلے سال مزید 10اضلاع اور تیسرے سال 16اضلاع میں کاٹیج انڈسٹری کوبحال کریں گے۔ انہوں نے اس امر کا اظہار گزشتہ روز پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے بورڈ ممبران کے106ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا ہے۔ پنجاب سمال انڈسٹریز کارپوریشن کے آفس میں اجلاس کے دوران 21 نکاتی ایجنڈے پر غور ہوا اور بعض اقدامات کی منظوری دی گئی ۔ اجلاس پنجاب کے 36اضلاع میں کاٹیج انڈسٹری کی بحالی کے پلان کا بھی جائزہ لیا گیا۔ انڈسٹری بحالی کے پروگرام سے روزگار کے مواقع بڑھیں گے، مزید برآں لاہور الحمرا آرٹ گیلری میں آرٹس کونسل کے زیر اہتمام کشمیریوں کے ساتھ یکجہتی کیلیے مقابلہ مصوری کے موقعہ پر خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر اسلم اقبال نے کہا کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور ہم اس کیلئے کسی بھی حد تک جائیں گے۔ کشمیر کے ایک کروڑ اور پاکستان کے 22 کروڑ عوام نے کشمیر کا مقدمہ دنیا کے سامنے پیش کر دیا ہے اگر دنیا نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی روک تھام اور کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دلانے میں اپنا کردار ادا نہ کیا تو پھر نتائج کی ذمہ دار بھی دنیا پر ہوگی۔ مودی کی ہٹ دھرمی خطے کے امن کیلئے خطرہ بن چکی ہے انہوں نے کہا پنجاب یونین آف جرنلسٹس آفیشل کے زیر اہتمام الحمرا ہال میں منعقدہ تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر نے نوجوان آرٹسٹوں اور کشمیر کے موضوع پر فن پاروں کو سراہا صوبائی وزیر نے اطہر علی خان کے ہمراہ اعلیٰ پوزیشن کرنے والے آرٹسٹوں میں انعامات اور سرٹیفکیٹس تقسیم کئے۔ صوبائی وزیر نے اظہار یکجہتی کشمیر کی تقریب میں صحافیوں میں بھی ایوارڈ بھی تقسیم کئے علاوہ ازیں منہاج القرآن یونیورسٹی ٹائون شپ کی دو روزہ کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیراطلاعات و ثقافت میاں اسلم اقبال نے کہا کہ تعلیم وتحقیق اور جدید علوم کے فروغ میں کامیابی کا راز مضمر ہے تعلیم وتحقیق میں دنیا ہم سے بہت آگے نکل چکی ہے۔ یونیورسٹیوں کا بنیادی کردار تحقیق کو فروغ دینا ہے۔ بدقسمتی سے ہماری سرکاری ونجی یونیورسٹیاں اس میں نا کام رہی ہیں۔ کانفرنس میں ریسرچرز اور تعلیم کے شعبوں سے وابستہ افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔صوبائی وزیر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں بزنس کرنے کے قوانین سخت اور پیچیدہ ہیں۔ انسپکٹر لیس رجیم تیار کر لیا گیا ہے اور اس نظام کے تحت کوئی انسپکٹر صنعتوں کی انسپکشنز کے نام پر صنعت کاروں کو تنگ نہیں کر سکے گا۔