دبنگ لیڈر
مکرمی! وزیراعظم پاکستان عمران خان نے انہی تقریب حلف برداری میں دوسرے لوگوں کے علاوہ اپنے کچھ کرکٹر دوستوں کو بھی مدہو کیا تھا جن میں بھارت سے سنیل گواسکر، کپل دیو ا ور نوجت سدھو شامل تھے۔ سنیل گواسکر اور کپل دیو نے تو اپنی مصروفیات کا عذر کے کے تقریب حلف برداری میں شرکت سے معذرت کر لی۔ دراصل یہ دونوں کرکٹر بہت سمجھدار ہیں کیونکہ انہیں معلوم تھا کہ ا گر انہوں نے وزیراعظم پاکستان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی تو بھارت میں ان کے خلاف طوفان اُٹھ کھڑا ہو گا۔ مگر سدھو ا یک سیدھے سادھے انسان ہیں۔ وہ دل و جان سے اپنے دوست عمران خاں کی دعوت پر چلے آئے۔ تقریب کے دوران اتفاقاً ان کا آسنا سامنا آرمی چیف آصف جاوید باجوہ، سے ہو گیا۔ سدھو ان کی باتوں سے اتنے متاثر ہوئے کہ فرطِ جذبات سے ان کے گلے لگ گئے۔ بس اسی بات پر ان کے خلاف بھارت میں طوفان اُٹھ کھڑا ہوا۔ انتہا پسند ہندوئوں نے ان کے پتلے جلائے ان پر غداری کا مقدمہ بنایا یہاں تک کے ہندو انتہا پسند تنظیم نے ان کے سر کی قیمت مقرر کر دی۔ سدھو کے خلاف ہندوستان میں اس طوفانِ بدتمیزی پر وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ بھارت میں سدھو پر تلواریں سوتنے والے پاکستان ا ور بھارت میں امن کے اصل دشمن ہیں۔ یہ بیان کیا تھا ایک سنسناتا ہوا تیر تھا جو ہندو ا نتہا پسندوں کے سینے میںجا کے لگا۔ اس للکار کو سننے کے لئے پاکستانیوں کے کان کب سے ترس رہے تھے۔ یہ للکار ہندو انتہا پسندوں کے سینے پہ سانپ لوٹ گیا ہے۔ (جاوید اقبال …19/B پرانی مسجد روڈ وسن پورہ لاہور)