مکرمی! ملکی معاشی صورتحال دن بدن ابتر ہوتی چلی جا رہی ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری اور لوڈشیڈنگ نے غریب عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے۔ معاشی خوشحالی کا دعویٰ کرنے والے اپنی واضح سمت کو متعین کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں۔ ریلیف عوام سے کوسوں دور ہے۔ ریلوے، پی آئی اے، سٹیل مل، ایف بی آر اور دیگر سرکاری اداروں میں ہونے والی کرپشن ملکی معیشت کو دن بدن کمزور کر رہی ہے۔ اےک برس میں ضروریات زندگی کی مختلف اشیاءکی قیمتوں میں 15 سے 35 فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ اگر حکمران اپنے اللے تللے ختم، بیرون ملک بنکوں میں پڑی رقم واپس اور ٹیکس سسٹم کو ٹھیک کر لیں تو ہمیں کشکول لے کر دنیا کے چکر لگانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ آئی ایم ایف سے قرضے لے کر ملک چلانے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے۔ قرضے لے کر قرضوں پر لگنے والے سود کی ادائیگی کی جا رہی ہے۔ آئی ایم ایف نے نومبر 1980ءسے اکتوبر 2008ءتک 28 برسوں میں پاکستان کو صرف 6 ارب ڈالر کے قرضے دیئے جبکہ نومبر 2008ءسے ستمبر 2013ءکے پانچ برسوں میں پاکستان کے لئے تقریباً 18 ارب ڈالر کے قرضوںکی منظوری دی۔ سودی نظام نے ملکی معیشت کو برباد کر کے رکھ دیا۔ عوام پہلے ہی بدحال ہیں رہی سہی کسر موجودہ حکومت کے اقدامات نے نکال دی ہے۔ (محمد عمران الحق - لاہور)
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024