پاک بھارت سیکرٹری تجارت مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہو گیا جس میں بھارت نے پاکستان کو پچاس ریلوے انجن فراہم کرنے کی پیش کش کی۔
پاکستانی وفد کی قیادت سیکرٹری تجارت منیر قریشی اور بھارتی وفد کی قیادت ان کے بھارتی ہم منصب ایس آر راؤنے کی۔ اجلاس کے دوران پہلے دن دونوں ممالک کے درمیان کورئیر سروس کو فعال بنانے،سرمایہ کاری،تجارت کےلئے منفی اشیاء کی فہرست کے خاتمے اورنان ٹیرف بیریئرزکے خاتمے سمیت مختلف امور کا جائزہ لیا گیا۔وزارت تجارت کے ذرائع کے مطابق مذاکرات میں ریلوے کے ذریعے تجارت کو فروغ دینے کی تجویز پر بات چیت ہوئی جبکہ یہ تجویز بھی دی گئی کہ پاکستان کی تجارتی اشیاء ریل کے ذریعے امرتسر یا لدھیانہ تک جبکہ بھارتی اشیاء لاہور تک لائی جائیں۔اس دوران بھارت نے پاکستان کو عالمی معیار کے پچاس ریلوے انجن مناسب نرخوں پر فراہم کرنے کی پیشکش بھی کی۔ جبکہ دونوں ممالک کے درمیان کل طے پانے والے معاہدوں پر آئندہ تین ماہ کے دوران عملدرآمد یقینی بنانے کےلئے قانون سازی کو حتمی شکل دینے اور تاجروں میں ٹیکنیکل ریگولیشنز کے حوالے سے شعور اجاگر کرنے کےلئے اقدامات پر بھی اتفاق کیا گیا۔ مذاکرات کے دوران تجارت میں دوہرے ٹیکسز سے بچنے کےلئے معاہدے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔