گستاخانہ فلم کیخلاف امریکی سفیر کو بلا کر احتجاج کرنے‘ معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ‘ کل یوم عشق رسول منانے کا حکومتی اعلان‘ تمام سیاسی جماعتیں ساتھ دیں اور کانفرنس میں شرکت کریں: وزیراعظم
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت نیوز + ثناءنیوز) وفاقی کابینہ نے گستاخانہ فلم کی شدید مذمت کی ہے، کابینہ نے پرامن عوامی احتجاج کی ہدایت کرتے ہوئے تحفظ ناموس رسالت کے لئے کل یوم عشق رسول منانے اور ملک بھر میں عام تعطیل کا اعلان کیا ہے۔ اس معاملے پر امریکی سفیر کو طلب کر کے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ صدر آصف علی زرداری رواں ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں یہ معاملہ اٹھائیں گے۔ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں گستاخانہ فلم کے خلاف مذمتی قرارداد بھی منظور کی گئی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں طے شدہ ایجنڈا روک کر گستاخانہ فلم کے حوالے سے غور کیا گیا۔ اجلاس میں پیش کی گئی مذمتی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ آزادی اظہار کے ذریعے سے کسی فرد یا تنظیم کو نفرت و حقارت پر مبنی تحریری و تقاریر و فلم بنانے اور کسی دوسرے فرد، مذہب یا عقیدہ کے جذبات کو مجروح کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وفاقی کابینہ نے اس بات کو نوٹ کیا کہ پورا پاکستان، امت مسلمہ اور مہذب دنیا کے ساتھ مل کر سراپا احتجاج ہے، حکومت ان کے جذبات کی ترجمانی کرے گی، علمائے کرام اور دیگر طبقات فکر سے مشاورت کے بعد ہر وہ قدم اٹھائے گی جس سے مستقبل میں ناموس رسول کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ وفاقی کابینہ نے عوام سے احتجاج میں پرامن رہنے کی اپیل کی ہے اور کہا کہ امن و امان خراب کرنے والے عناصر کو اپنی صفوں میں داخل نہ ہونے دیں۔ وفاقی کابینہ نے اس بات کا بھی نوٹس لیا کہ ایسی مذموم حرکات سے دنیا میں بین المذاہب ہم آہنگی کو نقصان پہنچ سکتا ہے جو درحقیقت انتہا پسندی کو فروغ دے گی لہٰذا اس بات کی اشد ضرورت ہے کہ اقوام عالم اور بین الاقوامی ادارے اس مذموم حرکت کا نوٹس لیں، اس کی پرزور مذمت کریں، اس کی روک تھام کے لئے م¶ثر قانون سازی کریں۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بتایا گیا کہ صدر آصف علی زرداری یہ معاملہ رواں ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں اٹھائیں گے۔ اجلاس میں کراچی اور لاہور کے سانحات میں جاںبحق افراد کے لئے فاتحہ خوانی اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی، سیلاب کے دوران جاںبحق ہونے والے افراد پر اظہار دکھ کرتے ہوئے وزیراعظم نے زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔ وفاقی کابینہ نے کل اسلام آباد اور صوبائی دارالحکومتوں میں عشق رسول کانفرنسیں بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ کانفرنس میں مسلم سفیر اتحادی جماعتوں کے قائدین علما و مشائخ اور وزرا شریک ہوں گے۔ یہ بھی طے کیا گیا کہ وزیراعظم اس معاملہ پر جلد امریکی سفیر سے خود بات کریں گے۔ وزیراعظم نے سیلاب اور بارشوں سے ہونے والی جانی نقصانات اور ان کی وجوہات پر اظہار خیال کیا جبکہ سیلاب زدگان کے لئے فوج کے امدادی کارروائی کی تعریف کی۔ کابینہ کو آگاہ کیا گیا گستاخانہ فلم کے معاملے پر انٹرپول کو بھی نوٹس بھجوا دیا گیا ہے۔ اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات قمر زمان کائرہ نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب یہ معاملہ سامنے آیا تو قومی اسمبلی کا اجلاس جاری تھا۔ فوری طور پر سخت مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔ دفتر خارجہ نے مذمتی بیان جاری کیا۔ یو ٹیوب سے کہا گیا تھا کہ وہ گستاخانہ فلم کو ہٹا دیں ان کے انکار کرنے پر یوٹیوب کو پاکستان بھر میں بلاک کر دیا گیا۔ دنیا چاہے کچھ بھی کہے اس قسم کی سروسز کی اپنے ملک میں رسائی کی اجازت ہر گز نہیں دی جا سکتی۔ او آئی سی کانفرنس طلب کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ قوم کے جذبات، احساسات کی مکمل طور پر ترجمانی کرتے ہوئے ہر وہ اقدام اٹھایا جائے گا جس کی قوم خواہش رکھتی ہے۔ شان مصطفی کے لئے حکومتیں تو کیا ہر چیز قربان کرنے کے لئے تیار ہیں۔ احتجاج کو پرامن رکھا جائے اور قانون کو ہاتھ میں ہر گز نہ لیں، پرتشدد مظاہروں سے مقاصد حاصل نہیں ہو سکتے۔ پرامن احتجاج کی حکومت حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے میڈیا سے درخواست کی کہ وہ تشدد پر مبنی مظاہروں کو براہ راست نشر نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی اے آئندہ سروسز فراہم کرنے والے اداروں سے معاہدے کرے گی جس کے تحت وہ اس طرح کے واقعات پر سروس کو بلاک کر سکے گی۔ حکومت پرامن احتجاج کی حمایت کرتی ہے، کابینہ کے فیصلے کے مطابق وزیراعظم جلد قوم کو اعتماد میں لیں گے، بطور وزیراعظم ان کا یہ پہلا خطاب ہو گا۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا کہ اس معاملے پر اقوام متحدہ میں احتجاج ریکارڈ کرایا جائے۔ رحمن ملک نے گستاخانہ فلم کے خلاف ملک گیر احتجاج میں شامل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے قانون سازی کرے۔ انہوں نے کہا کہ گستاخانہ فلم کے خلاف حکومت اور پیپلز پارٹی کل احتجاجی مظاہروں میں شریک ہو گی۔ حکومت اقوام متحدہ سے ناموس رسالت کی قانون سازی کے لئے اپیل کرے گی اور وہ اس حوالے سے اقوام متحدہ کو خط بھی لکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک دشمن قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کر کے انتشار پیدا کرنا چاہتی ہیں، امن و امان کا قیام صوبوں کی ذمہ داری ہے۔ دریں اثناءوزیراعظم نے یوم عشق رسول پر تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہوں کو ساتھ دینے کی دعوت دی ہے۔ ترجمان وزیراعظم ہا¶س کے مطابق وزیراعظم جمعہ کی صبح 10 بجے کنونشن سنٹر میں اس کانفرنس کی صدارت کریں گے۔ وزیراعظم نے اتحادیوں اور اپوزیشن جماعتوں کو بھی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے ہدایت کی ہے کہ جمعة المبارک کو یوم عشق رسول کے موقع پر ملک بھر میں سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے جائیں اور اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ملک بھر میں تمام احتجاجی جلوس پرامن رہیں۔ انہوں نے سکیورٹی اداروں کو جمعہ کو سخت حفاظتی انتظامات کرنے کی ہدایت کی۔ وزیر داخلہ کی زیر صدارت وزارت داخلہ میں اس حوالے سے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ رحمن ملک نے کہا کہ حکومت کسی کو بھی قانون ہاتھ میں لینے، سرکاری یا غیر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دے گی۔ حکومت پرامن احتجاجی مظاہروں کو مکمل تحفظ فراہم کرے گی۔ انہوں نے علما و مشائخ، سول سوسائٹی، تاجروں اور تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد سے اپیل کی کہ یوم عشق رسول کے موقع پر پرامن رہیں۔ رحمن ملک نے خبردار کیا کہ دہشت گرد یوم عشق رسول کے پرامن جلسے جلوسوں کو نشانہ بنا سکتے ہیں، تمام ہسپتالوں کے عملے کو الرٹ رکھا جائے گا۔ انہوں نے سکیورٹی اداروں کو جمعہ کو سخت حفاظتی انتظامات کرنے کی ہدایت کی اور حکومت پر امن مظاہروں کو مکمل تحفظ فراہم کرے گی لیکن کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے۔ نیشنل کرائسز مینجمنٹ سیل احتجاجی جلوسوں کی مانیٹرنگ کرے گا، عوام کسی مشتبہ شخص یا چیز دیکھنے کی صورت میں فون نمبر 051-9211224 پر اطلاع دیں۔ توہین آمیز فلم کے خلاف بیروت میں مسلح افراد نے امریکی ریسٹورنٹ پر فائرنگ کی گئی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ مصر نے کہا ہے کہ فلم کی پروڈکشن میں شامل 7 مصری قبطیوں کے خلاف عدالتی کارروائی ہو گی۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + آن لائن) وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ گستاخانہ فلم کے معاملے پر جلد قوم کو اعتماد میں لوں گا۔ یوم عشق رسول منانے کا اعلان کرتے ہوئے وزیراغظم نے کہا کہ سفیروں کی کانفرنس ہو گی، فوری طور پر او آئی سی کا اجلاس بلانے کے لئے بھی وزارت خارجہ کو متحرک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ عوام پرامن احتجاج کریں، قومی املاک کو نقصان نہ پہنچائیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ امریکی سفیرکو بھی طلب کر کے اس معاملے پر احتجاج کریں گے۔ سیلاب کے دوران جاںبحق ہونے والے افراد پر اظہار دکھ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے زخمیوں کو فوری طور پر طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے سیلاب اور بارشوں سے ہونے والے جانی نقصانات اور ان کی وجوہات پر اظہار خیال کیا، سیلاب زدگان کیلئے فوج کی امدادی کارروائی کی تعریف کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت اور عدلیہ کے درمیان محاذ آرائی کی صورتحال ختم ہو گئی ہے، میں اتحادی جماعتوں سے مشاورت کے بعد سپریم کورٹ گیا تھا، عدلیہ کو بتایا گیا کہ خط لکھ دیا جائے گا، ہماری جانب سے اس اقدام سے محاذ آرائی کی اس کیفیت کا خاتمہ ہو گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے گذشتہ روز اتحادی جماعتوں کے رہنما¶ں کے ساتھ سپریم کورٹ میں پیشی کے موقع پر حکومت کے سابق اٹارنی جنرل کے سوئس حکام کو لکھے گئے خط کو واپس لینے کے فیصلہ سے عدالت کو آگاہ کر دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے انہیں ذاتی طور پر پیش ہونے سے مستثنیٰ قرار دیتے ہوئے کیس کی سماعت 25 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ حکومت درپیش کلیدی مسائل کو حل کرنے کے لئے آگے بڑھنے کے مقصد کی حامل پالیسیوں کی پیروی کو زیادہ سے زیادہ وقت دینے کا عزم رکھتی ہے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ گستاخانہ فلم کے خلاف پرامن طور پر احتجاج کریں اور املاک کو نقصان پہنچانے سے گریز کیا جائے۔ حکومت مفاہمت کی پالیسی پر یقین رکھتی ہے۔ وہ اس راہ پر گامزن رہے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے ویب سائٹس پر گستاخانہ فلم کی دستیابی پر احتجاج ریکارڈ کرانے اور اسے فوری ہٹانے کے مطالبے کے لئے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کو یوٹیوب کو بلاک کرنے کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دنیا کو یہ پیغام جانا چاہئے کہ پاکستان کی وفاقی کابینہ اس گستاخانہ فلم کی پرزور مذمت کرتی ہے جو مسلمانوں میں بے چینی پیدا کرنے کے لئے بنائی گئی۔ وزیراعظم نے پاکستان کے عوام پر زور دیا کہ وہ احتجاج پرامن طور پر کریں اور اپنی ہی املاک کو نقصان پہنچانے سے اجتناب کریں۔ وزیراعظم نے بلدیہ ٹا¶ن کراچی کی گارمنٹس اور لاہور کی جوتوں کی فیکٹری میں آتشزدگی کے واقعات پر سوگوار خاندانوں سے دلی ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ شدید بارشوں اور سیلابوں سے ملک کے کئی حصے بری طرح متاثر ہوئے جس کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا اور لوگ بے گھر ہوئے، ان واقعات سے مجھے انتہائی دکھ ہوا ہے، وزیراعظم نے متعلقہ سرکاری اداروں کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو ہرممکن طبی سہولیات اور متاثرین کو امداد فراہم کریں۔ وزیراعظم اور کابینہ کے ارکان نے ان واقعات میں جاںبحق ہونے والوں کے لئے فاتحہ پڑھی۔ وزیراعظم نے بارشوں سے متاثرہ علاقوں کے عوام کے حوصلہ کو سراہا جو جرا¿ت و عزم سے مشکل صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس ضمن میں مسلح افواج، صوبائی حکومتوں اور این ڈی ایم اے کے امدادی اور ریسکیو کارروائیوں میں کردار کی تعریف کی۔ سندھ کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے لئے دو ارب روپے کے امدادی پیکج کا اعلان کیا گیا ہے اور وہ امدادی کارروائیوں کو تیز کرنے، امدادی پیکجز کے اعلان کے لئے ڈی جی خان اور بلوچستان کے بارش سے متاثرہ علاقوں کے دورے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے سندھ حکومت کو پورٹ قاسم کراچی پر بیمار بھیڑوں کی بڑی تعداد میں درآمد کے معاملے کی انکوائری کرنے اور اس غیر قانونی کارروائی کے ذمہ دار افراد کی نشاندہی کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انہوں نے عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں شرکت کے لئے چین کا دورہ کیا اور جس سے انہیں پاکستان کی سرمایہ کاری اور اقتصادی صلاحیت کو اجاگر کرنے کا بھی موقع ملا، چینی اور عالمی رہنما¶ں کے ساتھ بہت مفید بات چیت ہوئی۔ چینی قیادت کے ساتھ شاہراہ قراقرم کی مرمت و بحالی، ایبٹ آباد جھیل کے مسائل پر قابو پانچ اور بنکاری شعبے میں تعاون کے امور پر بھی بات ہوئی، اس کے علاوہ دفاعی شعبے میں مزید تعاون کا اعادہ بھی کیا گیا۔