بریسٹ کینسر سے آگاہی کیلئے جامعات بہترین ذریعہ ہیں:ڈاکٹر زبیدہ قاضی
کراچی ( نیوز رپورٹر)پنک پاکستان ٹرسٹ کی بانی و صدر ڈاکٹر زبیدہ قاضی نے کہا کہ ہمارا مقصد بریسٹ کینسر جیسے موذی مرض کے سد باب کے لئے آگاہی کو فروغ دینا ہے اور جامعات کے پلیٹ فارم بالخصوص جامعہ کراچی جیسے پلیٹ فارم جہاںہر طبقے سے تعلق رکھنے والے طلباوطالبات زیر تعلیم ہیں اس مرض سے متعلق آگاہی کو فروغ دینے کے لئے اس اچھا کوئی اور پلیٹ فارم نہیں ہوسکتا ۔ایک اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال تقریباً چالیس ہزار اموات بریسٹ کینسر کی وجہ سے ہوتی ہیں اوردنیا میں ہر8میں سے ایک خاتون بریسٹ کینسر کا شکارہوسکتی ہے جس میں ایشائی ممالک بشمول پاکستان شامل ہے۔ چھاتی کے سرطان کے حوالے سے احتیاطی تدابیر اور علامات کی آگاہی نہ صرف اس بیماری سے بچنے بلکہ ابتدائی تشخیص کے لیے حوصلہ افزائی کرنے کا ایک مو ثر طریقہ ہے۔غربت، ناخواندگی اور جہالت جیسے عناصر بیماری کی تشخیص اور علاج معالجے میں تاخیر کا باعث بنتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑتاہے کہ شہر میں موجود خواتین بھی ٹیسٹ نہیں کرواتی ،چھاتی کے سرطان میں مبتلا خواتین کی بڑھتی ہوئی شرح میں آگاہی کے ذریعے کمی لائی جاسکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی یونیورسٹی کلینک میں جامعہ کراچی اور پنک پاکستان ٹرسٹ کے اشتراک سے ’’چھاتی کے سرطان کی بروقت جانچ اور تشخیص کے حوالے سے فری میڈیل کیمپ برائے خواتین‘‘ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مذکورہ کیمپ میں 10 سے زائد نامور ڈاکٹر ز نے مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والی خواتین اور طالبات کو بریسٹ کینسر کے حوالے سے جانچا اور انہیں جانچ کے طریقوں ،علامات سے متعلق تفصیلی آگاہی فراہم کی۔جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ مذکورہ مرض کی بروقت تشخیص سے ہی اس کا علاج ممکن ہے،ہمارے یہاں المیہ یہ ہے کہ اگر کوئی خاتون اس مرض کی علامات سے متعلق بات کرتی ہے تواس کو نظر انداز کیا جاتاہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ بحیثیت فیملی ممبرہم انہیں نظر انداز کرنے کے بجائے ان کی حوصلہ افزائی کریں ۔ اس مرض سے متعلق آگاہی کو فروغ دینے کے لئے جامعات ہی بہترین پلیٹ فارم ہیں کیونکہ ہزاروں کی تعداد میں موجود طلباوطالبات ہر طبقے میں آگاہی کو فروغ دینے کا بہترین ذریعہ بن سکتے ہیں۔انہوں نے پنک پاکستان ٹرسٹ کی صدر ڈاکٹر زبیدہ قاضی ،ان کی ٹیم اور مشیر امور طلبہ ڈاکٹر سید عاصم علی اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کا سراہتے ہوئے کہا کہ مذکورہ کیمپ کا انعقاد ان کی کوششوں کی بدولت ممکن ہواہے۔اس طرح کے کیمپس اور آگاہی سیمینار ز کا انعقاد وقت کی اہم ضرورت ہے۔