5سال کے دوران کینسر کے مریضوں کی تعداد18 ہزار سے تجاوز کر گئی
میرپورخاص (بیورورپورٹ) ہائی کورٹ میں حکومت سندھ کی جانب سے جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق گزشتہ پانچ سالوں میں 18ہزار 614افراد کینسر کے مرض میں مبتلاء ہیں جن میں سے 9ہزار 453افراد منشیات کے استعمال کے باعث منہ کے کینسر میں مبتلاء ہیں جبکہ پولیس بھاری رشوت کے عیوض منشیات فروشوں کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے مرکزی منشیات فروشوں کو بچانے میں مصروف ہے زرائع کے مطابق تین روز قبل کسٹم حیدر آباد کی ٹیم نے عمر کوٹ کے دو گوٹھوں کنڈو مہر اور نور محمد منگریو میں کاروائی کر کے 15 کروڑ 83لاکھ روپے مالیت کا انڈین گٹکا اور دیگر سامان سے بھر ے 10ٹرک پکڑے تھے لیکن پولیس نے اصل ملزمان کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے نامعلوم افراد کے خلاف کیس داخل کیا گیا جبکہ اس حوالے سے
میرپورخاص بار کونسل کے صدر جان علی جونیجو سابق جنرل سیکریٹری ممتاز جروار کانجی مل میگھواڑ کا کہنا ہے کہ عمر کوٹ ضلع منشیات کا گڑھ بن چکا ہے مزکورہ دس ٹرکوں میں کروڑوں روپے کا مال عمرکوٹ منشیات فروش جیسا رام مالہی کا ہے ان کے مختلف مقامات پر گودام ہیں جہاں انڈین گٹکا اور دیگر سامان زخیرہ کر کے شہر اور ضلع بھر میں پہنچایا جاتا ہے مزکورہ سامان کوئٹہ اور افغانستان سے ٹرکوں اسمگلنگ کرکے عمر کوٹ لایا گیا مگر ان ٹرکوں کو کہیں بھی پولیس نے نہیں روکا اور عمر کوٹ میں یہ منشیات رکھنے اور فروخت کرنے کے لئے پولیس نے دوکروڑ روپے میں ڈیل کی اور اس معاملے میں کسٹم حیدر آباد اور پولیس نے اصل ملزمان کو گرفتار بھی نہیں کیا اور نہ ہی ان کے خلاف کیس داخل کیا صرف ڈرائیور وں کا گرفتار کر کے نامعلوم افراد کے خلاف کیس داخل کیا ہے انھوں نے آئی جی سندھ ڈی آئی جی میرپور خاص سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ معاملے کی شفاف انکوائری کیلئے جے آئی ٹی تشکیل دی جائے اور ملوث منشیات فروشوں کے خلاف کاروائی کرکے نوجوان نسل کو منشیات کی لعنت سے نجات دلائی جائے۔