پنجاب حکومت راولپنڈی میں بھٹہ جات بند کرنے کے احکامات واپس لے
راولپنڈی (نیوزرپورٹر) بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن نے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب حکومت راولپنڈی میں بھٹہ جات بند کرنے کے احکامات واپس لے کیونکہ راولپنڈی ڈویژن میں سموگ کا کوئی مسلہ نہیں ہے ۔ مالکان کی طرف سے اینٹو ںکا ریٹ نہیں بڑھایا گیا ہے دو سال پرانے ریٹ پر فروخت جاری ہے مڈل مین بھٹوں کی بندش کا فائدہ اٹھا کر مہنگے دامواں اینٹیں فروخت کر رہے ہیں ہمارا اس سے کوئی تعلق نہیں عوام براست ہم سے خریدیں۔ ان خیالات کا اظہار بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن کے عہدیداران عرفان اختر گھیگا،فضل الرحمن ،چوہدری ،سید علی رضا شاہ ،چوہدری فارق ، چوہدری راحیل ریاض چوہدری غضنفر گوندل اور دیگر نے راولپنڈی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سموگ کا مسلہ لاہور ڈویژن اور گرد و نواح میں ہے لیکن محکمہ ماحولیات نے پورے پنجاب کے بھٹوں کو بند کرنے کے احکات جاری کرکے بھٹہ مالکان اور مزدوروں کو بے روزگار کر دیا ان رہنمائوں نے کہا کہ راولپنڈی ڈویژن پہاڑی علاقہ میں واقع ہے جہاں سموگ کا کوئی مسلہ نہیں ہے لہذا حکومت پنجاب راولپنڈی ڈویژن کے بھٹہ مالکان کو بھٹوں پر کام کی اجازت دے، انہوں نے کہا کہ ،راولپنڈی اسلام آباد میں دوسو سے زائد بھٹہ خشت ہیں اور ہزاروں مزدور کام کر رہے ہیں ، بھٹہ خشت بندہوئے تو ہزاروں مزدور بے روزگار ہوجائیں گے ،بارشوںمیں ویسے ہی بھٹہ بند ہو تا ہے حکومت نئی ٹیکنالوجی لانا چاہتی ہے تو ہماری مدد کرے، منظم سازش کے تحت پنجاب کی بجائے خیبر پختونخوا سے اینٹیں منگوائی جارہی ہیں ،حکومت پچاس لاکھ گھروں کادعویٰ کر رہی ہے جب اینٹ ہی نہیںہوگی تو مکان کیسے بنے گا فضائی آلودگی ٹائر اور کچرا جلانے سے پیدا ہوتی ہے کوئلہ سے نہیں ،ہری پورر پشاور کے.پی.کے میں ٹائر جلتے ہیںمگر وہاںانھیں نہیں روکا جاتا ِپشاور سے ناقص اینٹ یہاںمنگوائی جارہی ہے۔بھٹہ مالکان ایسوسی ایشن کے رہنمائوں نے کہا کہ اگر حکومت نے راولپنڈی ڈویژن کے بھٹہ جات کی بندش کا نوٹیفکیشن واپس نہ لیا تو ہائیکورٹ سے رجوع کریں گے۔