ایک تصویر ایک کہانی……
ثنااللہ 65 سال کی عمر میں سکول کے باہر چنے، مکئی وغیرہ فروخت کرتا ہے اس نے بتایا کہ وہ نارووال کا رہائشی ہے اور لاہور میں ریڑھی پر سکولوں کے باہر اور سکول ٹائم کے بعد مارکیٹوں میں سودا فروخت کرتا اس نے یہ بھی کہا کہ اب بلدیہ کا عملہ سکولوں کے باہر ریڑھی نہیں لگانے دیتا حکومت نے بلدیہ کو صاف کہا کہ ریڑھی بانوں اور چھوٹے دکانداروں کو تنگ نہ کیا جائے مگر پھر بھی بہت تنگ کیا جا رہا ہے اب روٹی کمانے کے لئے چھپ چھپ کر گلیوں اور مارکیٹوں میں ریڑھی لگاتا ہوں۔ثنااللہ نے کہا کہ راوی روڈ پر چار افراد نے مل کر ایک کرایہ کا کمرہ لے رکھا ہے جہاں رہائش رکھی ہوئی ہے ایک یا دو ماہ بعد نارووال اپنے گھر جاتا ہوں بیٹیوں کی شادی کر دی ہے اور ایک بیٹا ہے جو مزدوری کرتا ہے اوراپنی والدہ کے پاس ہے۔ ثنااللہ نے بتایا کہ اگر یہی حالات رہے تو وہ نارووال اپنے گائوں چلا جائے گا۔ جتنی سختی حکومت کر رہی ہے غریب کا جینا مشکل ہو گیا ہے۔ (فوٹو:عابدحسین)