وزیراعظم عمران خان کی زیر صدرات وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات و نشریات چودھری فواد حسین نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ فاٹا کے انضمام کے عمل کو منظم طریقے سے مکمل کیا جائے گا۔ انتظامی و عدالتی ڈھانچے نے قائم ہونا ہے۔ این ایف سی سے 3فیصد فاٹا کیلئے مختص کیا جائے گا اور وزارت خزانہ خصوصی ترقیاتی پلان وضع کرے گی۔ انضمام کا عمل مکمل ہونے پر فاٹا سیکرٹریٹ ختم اور معاملات وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے سپرد ہو جائیں گے ۔
فاٹا کو خیبرپختونخواہ میں ضم کرنے کے فیصلہ کا ماسوائے ایک دوسیاسی مفادات کیلئے سرگرداں پارٹیوں کے پیپلزپارٹی‘ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف جیسی بڑی پارٹیوں نے خیرمقدم کیا تھا اور اس کیلئے اسمبلی میں ہونیوالی قانون سازی میں بھی شرکت کی۔ اس سے فاٹا کے لوگ قومی سیاسی دھارے میں شامل ہوگئے۔ اس علاقے میں انگریز دور کے جابرانہ قوانین لاگوتھے۔ ملک کے دیگر حصوں کی طرح فاٹا میں بھی مردم شماری ہوچکی ہے۔ حلقہ بندیوں کے بعد انتخابات ہونے ہیں۔ جس پر فاٹا کے لوگ جمہوریت کے ثمرات سے مستفید ہونگے۔ فاٹا کے خیبر پی کے میں انضمام کا عمل جاری ہے جس میں پی ٹی آئی حکومت کو مزید تیزی لانا ہو گی۔ این ایف سی کا 3 فیصد حصہ فاٹا کیلئے مختص کیا جارہا ہے۔ صوبوں کا اسی تناسب سے حصہ کم ہو جائیگا۔ آج صوبوں میں ان پارٹیوں کی حکومت ہے جنہوں نے فاٹا اصلاحات کی بھرپور حمایت کی تھی۔ اس سے تمام صوبوں کی طرف سے فاٹا کی خاطر این ایف سی ایوارڈ میں اپنے حصے میں کمی کو کھلے دل سے تسلیم کرنے کی توقع کی جا سکتی ہے۔ فاٹا کے خیبرپختون خوا میں انضمام کا عمل مکمل ہونے سے علاقے میں ترقی و خوشحالی کے راستے کھلیں گے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024