ہانگ کانگ پولی ٹیکنیک یونیورسٹی اور اس کے آس پاس سے 1100 سے زیادہ افراد کو گرفتار کیاگیا ہے ،ہانگ کانگ پولیس نے بتایاہے کہ ہنگاموں کے دوران پولی ٹیکنیک یونیورسٹی 3 دن کیلئے بند رہی اور پولیس اب اس کا پر امن حل تلاش کر رہی ہے ، پولیس پبلک ریلیشن برانچ کے چیف سپرنٹنڈنٹ کاوک کاچوئن نے ایک پریس بریفننگ کے دوران بتایا کہ شرپسندوں کے تشدد کے جواب میں پولیس کا استعمال ہمیشہ آخری آپشن ہوتا ہے گزشتہ چنددنوں کے دوران ہم نے شر پسندوں سے بار بار اپیل کی ہے کہ وہ ہتھیار ڈال دیں اور کپمپس چھوڑدیں تاہم بعض اب تک ہماری وارننگ نظر انداز کی ہے اور یونیورسٹی چھوڑنے سے انکار کر دیا ہے انہوں نے کہا کہ پولیس نے شرپسندوں کوباہر نکالنے کی مشترکہ کوششوں میں اپنے دیگر محکموں اور متعلقہ فریقوں کو بھی فعال کر دیاہے ،انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے فرسٹ ایڈ فراہم کرنے والوں کو یونیورسٹی کیمپس میں داخل ہونے کے انتظامات کر دیئے ہیں تاکہ زخمی شرپسندوں کا علاج کیا جا سکے نیز سکول پرنسپل، اساتذہ اور محکمہ سماجی بہبود کے اہلکاروں کو بھی طلباءکی مدد کیلئے کہہ دیا ہے ،گزشتہ روز پولیس نے 1100 سے زیادہ افراد کو جرائم میں گرفتار کیاہے ان میں وہ لوگ بھی شامل ہیں جوفسادات میں حصہ لے رہے تھے اور خطرناک ہتھیار رکھتے تھے تاہم شرپسندوں میں موجود بڑی تعدادمیں چھوٹے بچوں کوپولیس نے فوری طور پر گرفتار نہیں کیا تاہم انہیں رہا کرنے سے قبل ان کا ذاتی ریکارڈ حاصل کرنے کے انتظامات کئے ہیں، انہوں نے اس بات پر زوردیا کہ پولیس شرپسند عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے سلسلے میں کوئی کوششیں فروگزاشت نہیں کرے گی کوئی بھی قانون سے بالا تر نہیں کوئی بہانہ ، نا کوئی سیاسی مطالبہ یا مقصد قانونی تقاضوں سے باز نہیں رکھ سکتا۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024