امریکہ نے فلسطین میں یہودی بستیاں آباد کرنے کی حمابت کردی
غزہ(انٹرنیشنل ڈیسک)امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے صدر ٹرمپ کی موجودہ پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کی آبادکاری کی حمایت کرتا ہے ۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ایک بیان میں فلسطین سے متعلق صدر ٹرمپ کی پالیسیوں کو وضاحت سے پیش کرتے ہوئے اسرائیلی اقدامات کی بھرپور حمایت کی ہے۔ صدر ٹرمپ نے اسرائیل کے ناجائز تسلط کے خلاف اپنے پیشروؤں کی پالیسیوں کو یکسر مسترد کردیا۔وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اسرائیلی تسلط پر اپنے پالیسی بیان میں کہا کہ امریکا فلسطین میں اردن کی سرحد کے نزدیک مغربی کنارے میں بنائی گئیں یہودی بستیوں کو عالمی قوانین کی خلاف ورزی تصور نہیں کرتا اور اس تنازعہ کا فیصلے کرنے کا اختیار صرف اسرائیل اور فلسطین کو ہے۔ادھر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے آبادکاریوں سے متعلق امریکی مؤقف میں تبدیلی کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنی ایک غلطی کو درست کیا ہے جو ایک خوش آئند تبدیلی ہے اور اس سے خطے میں امن کی نئی راہ کھلے گی اور تناؤ کا خاتمہ ہوگا۔دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی نے امریکا کی نئی پالیسی کو دھونس اور دھمکی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے اپنی ضد کے آگے عالمی قوانین کو بھی تہہ و بالا کردیا ہے۔ امن پسند امریکی عوام بھی اس پالیسی کو قبول نہیں کریں گے۔ مغربی کنارے کا علاقہ ایک دن مکمل طور پر فلسطین کا حصہ ہوگا۔علاوہ ازیںشام، مصر اور اردن نے اْس امریکی فیصلے کی مذمت کی ہے جس میں واشنگٹن حکومت نے مغربی کنارے کے مقبوضہ علاقے میں تعمیر کی جانے والی یہودی بستیوں کو انٹرنیشنل قانون کے برخلاف جائز قرار دیا گیا ہے۔ شامی وزارت خارجہ نے فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں پر نئی امریکی مؤقف کو غیرقانونی قرار دیا۔ مصر کے مطابق یہودی بستیاں بین الاقوامی قانون اور قراردادوں کے تناظر میں ناجائز اور غیرقانونی ہیں۔ اردن کی حکومت نے بھی امریکی پالیسی کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔