عمران خان کی بریت درخواست پر فیصلہ محفوظ، 5دسمبر کو سنایا جائیگا
اسلام آباد (نا مہ نگار) اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے پی ٹی وی، پارلیمنٹ حملہ کیس میں وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کرلیا، جو 5دسمبر کو سنایا جائے گا۔ وکیل بابر اعوان نے وزیر اعظم عمران خان کی بریت کا درخواست جمع کرائی تھی۔ وزیراعظم عمران خان کی بریت کی درخواست پر ان کے وکیل بابر اعوان نے دلائل دیئے اور موقف اپنایا کہ دھرنے میں تقاریر یا دفعہ 144کی خلاف ورزی پر دہشت گردی کی دفعات نہیں لگائی جاسکتیں۔ دوران سماعت فاضل جج نے سرکاری وکیل سے پوچھا کہ کیا استغاثہ نے درخواست کی مخالفت نہیں کرنی ؟ سرکاری وکیل چوہدری شفقت نے عمران خان کی بریت کی درخواست کی مخالفت کے بجائے حمایت کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ اگر عمران خان کو مقدمہ سے بری کر دیا جائے تو کوئی اعتراض نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ سیاسی طور پر بنائے گئے کیسز ہیں، ان سے نکلنا کچھ بھی نہیں، صرف عدالت کا وقت ضائع ہوگا ، لوگ بھی پی ٹی آئی اور عوامی تحریک کے میرے کیس بھی انہیں پر بنا دیئے گئے۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد عمران خان کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا جو 5دسمبر کو سنایا جائے گا۔ پولیس نے 2014کے دھرنے کے دوران تشدد کو بھڑکانے پر پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان اور پارٹی کے رہنماوں سمیت ڈاکٹر عارف علوی، اسد عمر، شاہ محمود قریشی، شفقت محمود اور راجہ خرم نواز کے خلاف انسداد دہشت گردی ایکٹ کی درخواست کی تھی۔ استغاثہ کے مطابق 3افرادجاں بحق اور 26دیگر زخمی ہوئے جبکہ 60افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ استغاثہ نے اپنے کیس کو قائم کرنے کے لیے 65فوٹوز، لاٹھی، کٹر اور دیگر اشیا کو ثبوت کے طور پر عدالت میں پیش کیا تھا۔ استغاثہ نے کہا تھا کہ احتجاج پرامن نہیں تھا اور پی ٹی آئی رہنمائوں نے تین سال بعد ضمانت طلب کی۔ 2014میں اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنے کے دوران مشتعل افراد نے یکم ستمبر کو پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز پر حملہ کردیا تھا، جس کی وجہ سے پی ٹی وی نیوز اور پی ٹی وی ورلڈ کی نشریات کچھ دیر کے لیے معطل ہوگئی تھیں۔ حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں تقریبا 70افراد کے خلاف تھانہ سیکریٹریٹ میں پارلیمنٹ ہائوس، پی ٹی وی اور سرکاری املاک پر حملوں اور کار سرکار میں مداخلت کے الزام کے تحت انسداد دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔