دارالسلام کا منفرد تعلیمی اعزاز
الشیخ ڈاکٹر عبدالمالک مجاہد کی گرانقدر خدمات سے ہر کوئی آگاہ ہے۔ تفسیر۔ حدیث ۔ سیرت طیبہ ، فقہ اور دینی مسائل پر سینکڑوں وقیع کتابوں کی اشاعت۔ نو ہزار اسکولوں کا جال جو دور دراز کے دیہات میں قائم ہیں اور جن میں فری تعلیم دی جاتی ہے۔ ہسپتالوں اور ڈسپنسریوں کے ذریعے مفت علاج کی سہولتیں اور سب سے بڑھ کر دین اور دور حاضر میںمطابقت اور یگانگت کے لئے رسیرچ کے ادارے۔ یہ کام خاموشی مگر تسلسل سے جاری ہے۔وزیراعظم عمران خان نے گذشتہ دنوں اسلام آبادمیں چاروں مسالک کے وفاق المدارس(دینی مدارس کے تعلیمی بورڈ)کے تحت ہونے والے امتحانات کے پوزیشن ہولڈرطلبہ کو اپنے ہاتھ سے شیلڈزدی ہیں۔بلاشبہ یہ بہت ہی اچھا اقدام ہے جس کی جتنی بھی تحسین کی جائے کم ہے۔سابق وزیراعلیٰ میاں شہبازشریف کے دورمیں بھی دینی مدارس کے طلبہ وطالبات کی حوصلہ افزائی کاسلسلہ جاری رکھاگیااوروفاق المدارس کے امتحانات میں نمایاں تعلیمی کارکاردگی کی بنیادپراعزازواکرام سے سرفرازکر نے کاسلسلہ شروع ہوا۔موجودہ حکومت نے نہ صرف یہ سلسلہ قائم رکھابلکہ اسے آگے بھی بڑھایاہے۔پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ وزیراعظم ہاوس کے دروازے دینی مدارس کے طلبہ کے لیے کھولے گئے ۔ضرورت اس امرکی ہے کہ یہ سلسلہ قائم رکھاجائے۔؎وزیراعظم عمران خان صاحب کے ہاتھ سے شیلڈزلینے والوں میں وفاق المدارس السلفیہ کے تین طلبہ تھے، جنہیں وفاق المدارس کے آخری امتحان العالمیہ(ایم اے عربی ایم اے اسلامیات کے مساوی امتحان) میںاول دوم سوئم پوزیشنیں حاصل کرنے کی بنیادپرشیلڈزملی ہیں،ان میں سے دوطالب علم حافظ ابوبکرصدیق اورحافظ مطیع الرحمن مکی کا تعلق الرحمہ انسٹیٹیوٹ سے ہے۔ایک طالب علم پاکستان کے معروف تعلیمی ادارے جامعہ سلفیہ فیصل آبادکاہے ۔
الرحمہ انسٹیٹیوٹ کے دو طلبہ کا وزیراعظم کے ہاتھ سے شیلڈز لینا بہر حال ایک اعزاز اور ادارے کے چئیرمین جناب عبدالمالک مجاہد ، حافظ عبدالعظیم اسد (مدیر الجامعہ)، مولانامحمد ندیم شیخ (مدیر التعلیم) اور جملہ اساتذہ کرام کی بہترین تعلیمی کارکردگی کازندہ ثبوت ہے۔
توقع کی جا رہی ہے کہ یہ نوجوان مستقبل میں انشاء اللہ ملک و ملت کا سرمایہ افتخار ثابت ہونگے۔