واشنگٹن: وہمی ٹرمپ کی ہٹ دھرمی برقرار، عمران خان کے آئینہ دکھانے کے بعد بھی ٹویٹ داغ دیا۔ امریکی صدر نے ٹویٹر پر پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان نے اربوں ڈالر لیے مگر اسامہ بن لادن کا نہیں بتایا۔دوسرے ممالک کی طرح پیسے لے کر کچھ نہیں کیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور پاکستانی وزیراعظم عمران آمنے سامنے آ گئے۔ عمران خان کے ٹویٹ کے جواب میں ٹرمپ نے بھی ٹویٹ داغ دیا ہے ۔جس میں انہوں نے ایک مرتبہ پھر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم پاکستان کو مزید لاکھوں ڈالرز نہیں دیں گے۔ پاکستان ہم سے پیسہ لے لیتا ہے مگر ہمارے لیے کرتا کچھ نہیں ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ اس کی سب سے بڑی مثال القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کے بعد افغانستان ہے۔ بہت سے ممالک ہیں جو امریکا کو ڈالروں کے بدلے کچھ نہیں دیتے۔ افغانستان بھی ان میں سے ایک ہے۔ اب یہ ختم ہونے جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فوکس نیوز کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ہم پاکستان کو سالانہ ایک ارب 30 کروڑ ڈالر سے زیادہ دیتے تھے۔ لیکن اس نے ہمارے لیے کچھ بھی نہیں کیا۔ٹرمپ کے اس بیان پر وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے ٹوئٹر بیان میں امریکی صدر کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ کو پاکستان سے متعلق ریکارڈ درست کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ نائن الیون حملوں میں کوئی پاکستانی ملوث نہیں تھا۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف امریکا کی جنگ میں ساتھ دیا اور 75 ہزار جانیں قربان کیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستانی معیشت کو 123 ارب ڈالرز سے زائد کا نقصان ہوا اور امریکا نے صرف 20 ارب ڈالرز امداد دی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہمارے قبائلی علاقے تباہ ہوئے اور لاکھوں لوگوں کو اپنے گھروں سے محروم ہونا پڑا۔ اس جنگ کے تباہ کن اثرات عام پاکستانی پر پڑے۔ اس کے باوجود پاکستان نے زمینی اور فضائی راستے فراہم کیے۔
وزیراعظم نے امریکی صدر سے سوال کیا کہ ‘ کیا ان کے کسی اور اتحادی نے اس طرح کی قربانیاں دیں’۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانے کے بجائے امریکا اپنی ناکامیوں کا جائزہ لے۔ ایک لاکھ 40 ہزار نیٹو افواج، ڈھائی لاکھ افغان فوج اور ایک ٹریلین ڈالر خرچ کرنے کے باوجود طالبان پہلے سے زیادہ مضبوط ہوچکے ہیں۔