منگل ‘ 11؍ ربیع الاوّل 1440 ھ ‘ 20 ؍ نومبر2018ء
نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ سپیکر شپ سے استعفے کا فیصلہ کر لیا: عبدالقدوس بزنجو
یہ نظراندازی کا شکوہ عبدالقدوس بزنجو کس سے کر رہے ہیں ۔ یہاں تو بقول حضرت غالب
؎دیکھا جو تیر کھا کے کمیں گاہ کی طرف
اپنے ہی دوستوں سے ملاقات ہو گئی
یہ سب ان کے اپنے ہیں۔ وہی جن کے بل بوتے پر انہوں نے ایک آئینی حکومت کو منہدم کر کے اس کارخیر کے صلے میں کچھ عرصہ وزارت عالیہ حاصل کی تھی۔ اب وہی مُہرے جو کبھی وہ چلا رہے تھے آج کسی اور کے ہاتھ میں کھیل رہے ہیں۔ ہماری سیاسی بساط پر یہی تو ہوتا رہتا ہے۔ اسی کو تبدیلی کہتے ہیں۔ امید ہے اب بزنجو صاحب کو تبدیلی کے اصل معنیٰ سمجھ میں آ گئے ہوں گے۔ جس سے پہلے وہ چالیں چلتے وقت آشنا نہیں تھے۔ اب وہ سب سنگی ساتھی کہاں ہیں جو اس وقت دائیں بائیں کھڑے تھے۔ اب تو وہ بھی دوسری صف میں کھڑے نظر آ رہے ہوں گے۔ یہ صرف آپ کا ہی مسئلہ نہیں سینٹ کے چیئرمین جن کا تعلق بلوچستان سے ہی ہے وہ بھی اسی کیفیت سے گزر رہے ہیں۔ ان کو پیادہ سے فیل بنانے والے اب اپنے کچلے جانے کے خوف سے ان کو نجانے کیا کیا کہہ رہے ہیں۔ انہیں الیکٹڈ کی بجائے سلیکٹڈ کہاجا رہا ہے۔ مگر سنجرانی صاحب جی کڑا کر کے بیٹھے ہوئے ہیں تو آپ بھی یہی کردار ادا کریں۔ میدان چھوڑنے سے بہتر ہے اپنی کارکردگی معیاری بنا کر ایک اصولی سپیکر کا کردار ادا کریں۔ شاید آپ کو خطرہ ہے کہ آپ کے خلاف آپ کے اپنے ساتھی تحریک عدم اعتماد نہ لے آئیں تو اس میں پریشانی کسی جیسی کرنی ویسے بھرنی کا مزہ بھی اُٹھا لیں یوں اپنے اور بیگانے کی پہچان بھی کر لیں گے۔
٭٭٭٭٭
عامر لیاقت کی دوسری شادی کاولیمہ
ویسے بھی جب بندہ ویلا ہو تو وہ اور کیا کرے۔ لے دے کر یہی شادی کا آپشن رہ جاتا ہے۔ جو شرعی اجازت کی وجہ سے سب سے آسان ہدف معلوم ہوتا ہے۔ کوئی بندہ خاص طور پر جب روپے پیسے کی قلت کا شکار نہ ہو اس رعایت سے اجازت سے ضرور فائدہ اٹھاتا ہے۔ بے شک اس میں کوئی گناہ نہیں۔ اب عامر لیاقت حسین قانونی کارروائی کے سبب فی الحال پہلے تو وزارت کے مزے نہ لوٹ سکے۔ آج کل وزیراعظم بھی پہلے کی طرح انہیں باہیں و ا کئے ہوئے نظر نہیں آتے تو کیا پتہ اسی غم کو غلط کرنے کے لئے انہوں نے دوسری شادی کا ولیمہ کر لیا۔ چلو اس بہانے انہیں مسرت کے چند لمحے نصیب ہوں گے اور وزارت سے دوری کے صدمے کی شدت کم ہو گی۔ اس سارے معاملہ میں جو بات حیران کرتی ہے وہ یہ ہے کہ ان کی دوسری شادی کا کسی کو علم نہیں تھا۔ شاید ان کی پہلی بیوی کو بھی۔ یہ راز الیکشن کاغذات جمع کراتے ہوئے کھلا جس میں انہوں نے دوسری شادی کا ذکر کیا۔ وضاحت یہ کی کہ صرف نکاح ہوا ہے۔
اب معلوم نہیں پہلی زوجہ اس حقیقت سے کب پردہ اُٹھاتی ہیں کہ ان سے اجازت لی گئی یا نہیں۔ اب انہوں نے گزشتہ روز ولیمہ کی دعوت دی جس میں گورنر سندھ اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ رخصتی پہلے ہوئی تھی یا اب۔ یہ بھی معلوم نہیں۔ ڈر ہے کہ تحریک انصاف کے وزراء اپنے قائد کے نقش قدم پرنہ چل پڑیں۔ ایسا ہوا تو کارکن بھی دیر نہیں لگائیں گے کہ دوسری و تیسری شادی کا شوق وہ بھی رکھتے ہوں گے۔
خلا میں دوسری کہکشائوں کو نگلنے والی بھوکی کہکشاں کا انکشاف
ہر بڑی مچھلی چھوٹی مچھلی کو نگل جاتی ہے۔ یہ بہت پرانی کہاوت ہے یہ اصول زندگی کے ہر شعبہ میں کارفرما ہے اور رہے گا۔ یہ صرف انسانی حیات یا زمینی مخلوقات کے لئے نیا قاعدہ نہیں۔زمین ہو آسمان فضا ہو یا خلا ہر جگہ یہ قانون راج کرتا نظر آتا ہے خلا میں بھی لاکھوں بڑے بڑے سیارے چھوٹے سیاروں کو اپنی طرف کھینچ کر اپنے مدار میں نگل لیتے ہیں۔ اب جس کہکشاں ’’واٹس‘‘ کا سراغ ملا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ ایک بھوکی کہکشاں ہے جو دوسری کہکشاں پر حملہ آور ہو کر انہیں ہڑپ کر جاتی ہے۔ ویسے ہی جیسے بڑی مچھلی چھوٹی مچھلی کو ہڑپ کر جاتی ہے۔ اب تک ہم لوگ سائنس فکشن فلموں میں ایسی خلائی جنگ دیکھتے تھے۔ جس میں خلائے بسیط میں خلائی مخلوق یا سیارے آپس میں برسرپیکار ہوتے اور ایک دوسرے پر فتح پانے کے چکر میں مخالف سیارے پر حملہ کرتے اسے نیست و نابود کرتے ہیں۔ گویا خلا میں بھی ایک طاقتور کسی کمزور کو جینے کاحق نہیں دیتا۔ اب یہ ’’واٹس‘‘ نامی کہکشاں خلا میں بہت زیادہ روشن بھی اس لئے ہی نظر آتی ہے کہ اس کے اندر کئی مٹ جانے فنا ہو جانے والی کہکشائوں کی روشنی بھی شامل ہے۔ ہمارے خیال میں تو اس کہکشاں کا نام امریکہ رکھنا چاہئے جو کمال مہارت سے یہی کام زمین پرکر رہا ہے اور ترقی کی معراج پر پہنچا ہوا ہے۔
٭٭٭٭٭
کسی کی ہدایت پر شادی کرنے والے سے یوٹرن کا فیصلہ عجب نہیں: ریحام خان
اسے کہتے ہیں یک نہ شد دو شد۔ ابھی آسیہ کیس کے حوالے سے وزیراعظم پر ان کی سابقہ ستی ساوتری اہلیہ جمائمہ کی تنقید کا اثر کم نہیں ہوا تھا کہ ریحام خان بھی یوٹرن کے حوالے سے اپنے سابق مجازی خدا پر برس پڑیں۔ جمائمہ کی طرف سے ہمیشہ اپنے سابق شوہر کی حمایت سامنے آتی رہی ہے۔ جس پر تحریک انصاف کے چاہنے والے اسے ایک دیوی قرار دیتے آئے ہیں۔ ان کی تعریف میں رطب اللسان رہتے ہیں۔ جب جمائمہ نے آسیہ کیس کے حوالے سے عمران کے بیان اور پالیسیوں پر شدت غیض میں آ کر تنقید کی تو یہی تحریک انصاف کے حامی موالی اپنی دیوی پر لفظی پتھرائو کرتے نظر آئے۔ ان کی سابق ساری محبت اور قربانیاں بھول گئے۔ ریحام خان نے تو بہت کم وقت خان صاحب کے ساتھ گزاراہے بعد از طلاق بھی فوراً ہی مقابلے پر اتر آئیں تو انہیں جوابی طور پر تحریک انصاف کے دیوانوں نے آڑے ہاتھوں لیا۔ اب خان صاحب کے یوٹرن لینے کے پرمغز بیان پر جس کے اسرار و رموز فی الحال تحریک انصاف کے حامی تصوف کے اسرار و رموز کی طرح بیان کرتے پائے جاتے ہیں‘ ریحام خان نے کہا کہ جو شخص شادی بھی دوسروں کی ہدایت پر کرتا ہو۔ اس کا یوٹرن لینے والا بیان عجب نہیں۔ موجودہ شادی کے فوائدو ثمرات تو فی الوقت سب کے سامنے ہیں اس لئے ریحام خان بھی عقل مندوں کے مشوروں پر عمل کرتیں تو آج وہ خود سوچ لیں کہاں ہوتیں۔ رہی بات یوٹرن لینے کی تو پیپلزپارٹی کی نفیسہ شاہ نے بھی کیا خوب کہا ہے کہ یوٹرن کا مطلب ہے مکر جانا۔ ہمارے سیاستدانوں اور حکمرانوں کی کہہ مکرنیوں کی داستان تو بہت طویل ہے اس میں کسی ایک کا ذکر ہی عبت ہے۔ اب اسے یوٹرن کہہ لیں یا کہہ مکرنی۔ بات ایک ہی ہے۔ جس چیز سے جان چھڑانا ہو اس سے یوٹرن لے کر خلاصی پائی جا سکتی ہے۔
٭٭٭٭٭