پنجاب اسمبلی سے ڈی سیٹ ہونے والے دس اراکین آزاد نشست پر جیتے تھے

لاہور:الیکشن کمیشن نے آج پچیس اراکین پنجاب اسمبلی کو ڈی سیٹ کردیا ہے۔ان اراکین کو پارٹی پالیسی سے انحراف کرتے ہوئے وزیر اعلی کے انتخاب میں اپوزیشن کو ووٹ دینے پر ڈی سیٹ کیا گیا ہے۔سینئیر صحافی اور سیاسی مھقق ماجد نظامی نے ڈی سیٹ ہونے والے اراکین میں سے دس امیدواروں کے بارے میں بتایا ہے کہ "ڈی سیٹ ہونے والے دس ایم پی ایز الیکشن 2018 میں تحریک انصاف کے امیدواروں کو شکست دیکر آزاد حیثیت میں جیتے تھے۔ ان میں راجہ صغیر، غلام رسول سنگھا، سعید نوانی، اجمل چیمہ، فیصل جبوانہ، اسلم بھروانہ، سلمان نعیم، فدا وٹو، لالہ طاہر، محسن کھوسہ شامل ہیں۔یہ اراکین الیکشن ک 2018کے بعد ے بعد پی ٹی آئی میں شامل ہوئے تھے"۔ ڈی سیٹ اراکین پنجاب اسمبلی میں عبد العلیم خان بھی شامل ہیں جو کہ پاکستان تحریک انصاف کا ہی حصہ تھے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ آئین ایسے امیدواروں کے بارے میں کیا کہتا ہے۔الیکشن کمیشن کے آج ڈی سیٹ کرنے کے معاملے پر مسلم لیگ ن کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ اراکین کے پاس حق ہے کہ وہ اس فیصلے کو چیلنج کرسکیں۔