اسلام آباد: مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس آج ہو گا۔
ای سی سی کے اجلاس میں 10 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا جائے گا اور اجلاس میں ایل پی جی پر پٹرولیم ڈیویلپمنٹ لیوی کی شرح متعین کی جائے گی۔اجلاس کے دوران ملک میں اسمارٹ فون تیار کرنے کی اجازت دینے کی وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) کی سمری پر غور ہو گا جبکہ سرمایہ کاری بورڈ کو اسپیشل اکنامک زون کے لیے نظر ثانی شدہ پیکج دینے پر بھی غور کیا جائے گا۔
اجلاس میں ہاؤسنگ اینڈ ورکس کو ٹیکنیکل سپلیمنٹری گرانٹ دی جائے گی اور کیپٹل آؤٹ لے آن سول ورکس 20-2019 کی منظوری دی جائے گی۔
ای سی سی اجلاس میں وزارت ہاؤسنگ کو تنخواہوں کی منظوری دی جائے گی جبکہ وزارت صنعت و پیداوار کے ضمن میں 13 نومبر 2019 کے فیصلے پر نظر ثانی کی جائے گی۔
اس سے قبل مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث ہماری برآمدات کو شدید دھچکا لگا۔ ہم سمجھ رہے تھے کہ جی ڈی پی بڑھے گی ۔لیکن اب ڈیڑھ فیصد کم ہوگی۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی پہلے سال یہی کوشش رہی کہ معیشت کو کیسے سنبھالا جائے اور ہم نے کوشش کی کہ کرنٹ اکاوَنٹ خسارے کو کم کریں اور حکومت نے کرنٹ اکاوَنٹ خسارہ کم کیا۔
مشیر خزانہ عبد الحفیظ شیخ کا کہنا تھا کہ ایکسپورٹ میں اضافہ اور روپیہ بھی مضبوط ہو رہا تھا اور ہماری کوشش تھی کہ ملازمتوں کے مواقع پیدا کریں۔ تاہم کورونا وائرس کے باعث پوری دنیا متاثر ہوئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے مطابق پوری دنیا کی جی ڈی پی میں 3 فیصد کمی آئے گی۔ زراعت کے اندر بھی گندم کی قیمت 27 سے 25 ملین ہورہی ہے۔ دکانوں، مالز اور سمال انڈسٹری کے بند ہونے سے معیشت میں کمی آئی ہے۔
مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ معیشت کو لاک ڈاوَن ہونے سے بچائیں۔ کوشش ہے جن چیزوں کو کھولا جاسکتا ہے ان کو کھولا جائے۔ اپریل، مئی ، جون میں کورونا وائرس کے اثرات سے نمٹنا ہے۔