مارگلہ ہلز نیشنل پارک پر درختوں کی کٹائی کے خلاف نوٹس
اسلام آباد(وقائع نگار) سپریم کورٹ کی جانب سے مارگلہ کی پہاڑیوں پر واقع مونال ریسٹو رینٹ کے سامنے درختوں کی کٹائی کا نوٹس لینے کے بعد اسلام آباد کی انتظامیہ حرکت میں آگئی فوری طورپر کنٹریکٹر کے خلاف مقدمہ درج کرکے 44افراد کو گرفتار جبکہ ہوٹل کو سر بمہر کردیس گیا ہے چیف کمشنر اسلام آباد عامر علی احمد کے احکامات پر نجی ریسٹورنٹ کو سیل کرتے ہوئے گیارہ سو نئے پودے لگا دیئے ہیں ۔ چیف میٹرو پولیٹن آفیسر (سی ایم او) سیدہ شفق کی نگرانی میں نئے پودے لگائے گئے ہیں، ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات کی نگرانی میں نجی ریسٹورنٹ کو سیل کر کے دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر 22 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق چیف کمشنر اسلام آباد عامر علی احمد نے مارگلہ ہلز نیشنل پارک پر درختوں کی کٹائی کے خلاف نوٹس لیتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کی ٹیموں کو متحرک کر دیا جس پر ضلعی انتظامیہ کی ٹیموں نے سی ایم او سیدہ شفق کی نگرانی میں مونال پر گیارہ سو نئے درخت لگائے ہیں جبکہ موقع سے 8 افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے جو درختوں کی کٹائی میں ملوث تھے علاوہ ازیں مارگلہ ہلز پر قائم نجی ریسٹورنٹ کو سیل کیا گیا تھا جس پرریسٹورنٹ کو دوبارہ کھول کر از خود ڈائننگ شروع کر دی گئی جس کی اطلاع انتظامیہ کو موصول ہوئی تو ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے اے سی سٹی اور ایس پی سٹی سمیت پولیس اور انتظامیہ کی ٹیموں کے ہمراہ ریسٹورنٹ کو دوبارہ سیل کرتے ہوئے 44 افراد کو گرفتار کر لیا جن کے خلاف مقدمہ درج کر کے قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔ مارگلہ ہلز پر درختوں کی کٹائی کے حوالے سے سپریم کورٹ نے از خود نوٹس لے رکھا ہے جہاں پر سماعت کے دوران سی ایم اوو ڈی جی ایڈمن سیدہ شفق، میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز اور چیف کمشنر اسلام آباد عامر علی احمد عدالت میں پیش ہوئے جہاں پر میئر اسلام آباد نے کہا کہ انہیں عہدے سے معطل کر دیا گیا ہے جس پر عدالت نے میئر کو کمرہ عدالت سے باہر جانے کا حکم دیتے ہوئے ایم سی آئی کے ذمہ دار شخص کو بریف کرنے کا کہا جس پر سی ایم او نے عدالت کو بریف کیا جبکہ چیف کمشنر اسلام آباد عامر علی احمد نے عدالت کو بتایا کہ مارگلہ ہلز پر کوئی کرشنگ نہیں ہورہی، خلاف ورزی پر مونال کو سیل کر دیا ہے، مارگلہ ہلز پر 200 سے زائد درخت کاٹ دئیے گئے۔ عدالت نے نئے پودے لگانے کی ہدایات دی تھیں۔