Waqt News
Tuesday | January 26, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • نیدرلینڈز میں کورونا کرفیو کے خلاف احتجاج، 240مظاہرین گرفتار
  • سعودی وزارت سیاحت کا سرما سیزن میں سیاحوں کے لیے تین پیکیجز کا اعلان
  • مراد سعید نے این ایچ اے سے رپورٹ طلب کر لی
  • امریکی فوج میں خواجہ سراوں پر عائد پابندی ختم
  • فضل الرحمان اور کشمالہ کے اکاؤنٹس میں معاشی انقلاب کس بزنس سے آیا : شہباز گل

قومی معاملات میں مجید نظامی کا جاندار کردار آج بھی ہمارے لئے مشعل راہ ہے

May 20, 2020 6:08 AM, May 20, 2020
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
قومی معاملات میں مجید نظامی کا جاندار کردار آج بھی ہمارے لئے مشعل راہ ہے

لیلۃ القدر کے مہمان معمار نوائے وقت مجید نظامی کی 6ویں برسی اور مودی کی بڑھکوں کا ٹھوس جواب دینے کی ضرورت

امام صحافت مجید نظامی کی آج قمری کیلنڈر کے مطابق 6ویں برسی ہے۔ قدرت کاملہ نے اس دارِ فانی سے انکی رخصتی کیلئے رحمتوں اور برکتوں والے مہینے رمضان المبارک کی ستائیسویں شب کومنتخب کیا جس کی فضیلت ہمارے لئے اس لئے بھی زیادہ ہے کہ 27ویں رمضان المبارک کو ہی اس ملک خداداد پاکستان کا قیام عمل میں آیا تھا۔ اسی سعد گھڑی مجید نظامی کی رحلت پاکستان کے ساتھ انکی اٹوٹ محبت کا بھی بین ثبوت ہے۔ مجید نظامی ملک کی بقاء و سلامتی اور ترقی و خوشحالی کیلئے دردِدل رکھنے والی وہ شخصیت تھے جو وطن عزیز کیخلاف بھارتی سازشوں اور چالبازیوں کا مکمل ادراک اور آگاہی رکھتے تھے اور ایک ماہر نباض کی طرح ملک کو درپیش اصل عوارض کا کھوج لگا کر ان کا شافی علاج تجویز کیا کرتے تھے اور بطور خاص بھارتی چالبازیوں سے خبردار رہنے اور اپنے گھوڑے تیار رکھنے کی تلقین کیا کرتے تھے جو اس امر کے قائل تھے کہ بھارت ہمارے لئے ایک موذی سانپ ہے جسے دودھ پلا کر بھی ہم اسکے زہریلے ڈنک سے نہیں بچ سکتے اس لئے سانپ کا سر کچلنا ہی ملک کی سالمیت کے تحفظ کیلئے ہماری بہترین حکمت عملی ہونی چاہیے۔ وہ اسلامی دنیا کے پہلے ایٹمی ملک پاکستان کے ایٹمی پروگرام کیخلاف امریکہ‘ بھارت اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ کو شیطانی اتحاد ثلاثہ سے تعبیر کیا کرتے تھے اور اسی تناظر میں کہا کرتے تھے کہ ہم نے ایٹم بم شوکیس میں سجانے کیلئے تیار نہیں کیا۔وہ ہندو بنیاء سے ملک و ملت کیلئے کبھی خیر کی توقع نہیں رکھتے تھے۔ اگر متعصب ہندوئوں کے نمائندے نریندر مودی انکی حیات میں برسراقتدار آتے تو مجید نظامی ان کیلئے ننگی تلوار بنے نظر آتے۔ مودی نے اپنے سابقہ دور اقتدار میں پاکستان کے ساتھ اعلانیہ دشمنی پر مبنی جو پالیسیاں اپنائے رکھیں اور سرحدی کشیدگی بڑھا کر عملاً جنگ کا ماحول طاری کئے رکھااور اب بھی مودی اپنے توسیع پسندانہ عزائم کے تحت جس طرح آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان پر نظر بد گاڑھے ہوئے ہیں اور مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہاء کرتے ہوئے کشمیریوں کو 290 روز سے محصور کیا ہوا ہے‘ مجید نظامی حیات ہوتے تو حکومت کو ہندو انتہاء پسند مودی کا غرور توڑنے کی ٹھوس اور اٹل حکمت عملی طے کرنے کی تلقین کرتے۔

 نااہل حکمران انتقامی کاروائیوں میں اندھے ہوچکے :خرم دستگیر

مجید نظامی کا شمار بلاشبہ ذاتِ باری تعالیٰ کے محبوب بندوں اور نبی ٔ آخرالزمان محمدِ عربی صلی اللہ علیہ وسلم کے عشاق میں ہوتا تھا‘ جنہوں نے اپنی زندگی کے ایک ایک لمحے کو ملک خداداد کی جغرافیائی اور نظریاتی سرحدوں کی نگہبانی اور بانیانِ پاکستان قائد و اقبال کی امنگوں‘ آدرشوں اور انکے زریں اصولوں کے مطابق یہاں جدید اسلامی جمہوری فلاحی معاشرے کی تشکیل کیلئے وقف کئے رکھا۔ انہوں نے اپنے نفع نقصان کی پرواہ کی نہ جرنیلی اور سول آمروں کی ترغیب و تخویف کو کبھی خاطر میں لائے۔ وہ اپنی ذات میں خوبیوں ہی خوبیوں اور صفات ہی صفات کا مجموعہ تھے جو برملا اس امر کا اظہار و اعلان کیا کرتے تھے کہ وہ پاکستان اور نظریہ پاکستان کیلئے جانبدار ہیں اور اس جانبداری کا دامن کبھی ہاتھ سے نہیں جانے دینگے۔ انکے سچے اور کھرے پاکستانی ہونے کا اس سے ہی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ پاکستان کا دشمن اول بھارت بھی انہیں اپنا دشمن اول گردانتا تھا جبکہ وہ نظریہ پاکستان اور ملک کی سالمیت کیخلاف کسی بھی فورم پر کوئی بات برداشت کرتے تھے نہ اس پر کبھی مفاہمت پر آمادہ ہوتے تھے۔ وہ اسی ناطے نوائے وقت گروپ کے ذریعے بھارت نواز حکمرانوں اور دوسرے حلقوں سے ٹکر مول لیتے اور انکی اصلاح و خبرگیری کا اہتمام کرتے رہے۔ انہوں نے ہمہ وقت کشمیر کاز کو سپورٹ کیا اور کالاباغ ڈیم کی وکالت کی جس کیلئے انہوں نے نوائے وقت کے پلیٹ فارم پر قومی ریفرنڈم کا بھی اہتمام کیا جس میں تحفظ و بقاء اور استحکام پاکستان کیلئے انکی دردمندی ہی جھلکتی نظر آتی تھی۔ وہ ملک کی نظریاتی اساس اور جغرافیائی و قومی سلامتی کے معاملہ میں کسی حکمران کے پائے استقلال میں لغزش پیدا ہوتی محسوس کرتے تو ببانگ دہل اسے للکارتے اور ہوش کے ناخن لینے کی تلقین کرتے۔ اس تناظر میں بھارتی ایٹمی دھماکوں کے بعد جوابی ایٹمی دھماکوں کیلئے اس وقت کے وزیراعظم میاں نوازشریف کو گومگو میں دیکھ کر مجید نظامی نے انہیں اپنے اس بے مثال فقرے کے ذریعے للکارا کہ میاں صاحب آپ دھماکہ کر دیں ورنہ قوم آپ کا دھماکہ کر دیگی‘ میں آپکا دھماکہ کردوں گا۔ بعینہ وہ آج زندہ ہوتے تو دنیا پر ٹوٹی ہوئی کرونا وائرس کی افتاد سے عہدہ برأ ہونے کیلئے حکومت کو گومگو میں دیکھ کر اسے جامع اور اٹل پالیسی طے کرنے کی تلقین کرتے۔مجید نظامی قومی پالیسیوں میں گومگو کے ہرگز قائل نہیں تھے اور ایسے معاملات میں حکومتوں کی بروقت خبرگیری کیا کرتے تھے۔ انہوں نے دل کے تین بائی پاس اپریشن کرانے کے باوجود جس جواں ہمتی اور بلند عزم کے ساتھ آبرومندی والی اپنی زندگی کے 86 برس گزارے جس میں انکی صحافت کے 72 اور ادارت کے 52 سال بھی شامل ہیں‘ وہ انہی کا خاصہ ہے۔ انہوں نے پیشہ صحافت میں جہاں اپنے برادر بزرگ حمید نظامی کے روشن اصولوں کی آبیاری کی وہیں بامقصد اور اصولی صحافت کے تحفظ و فروغ میں ثابت قدمی کی نئی مثالیں قائم کرکے امامِ صحافت اور آبروئے صحافت کا درجہ بھی حاصل کیا۔

 ضمنی انتخابات میں تحریک انصاف واضح برتری حاصل کرے گی:چیئرمین واسا

انہوں نے اپنی عمر فانی کے آخری لمحے تک اپنی ذات اور نوائے وقت کے خاندان کے ساتھ کیا گیا عہد پوری ثابت قدمی کے ساتھ نبھایا اور پیشہ صحافت کو پیشۂ پیغمبری ثابت کرکے دکھایا۔ انکے برادر بزرگ حمید نظامی نے قائداعظم کے فرمان پر 23 مارچ 1940ء کو قرارداد پاکستان کی منظوری کے ساتھ ہی متعصب ہندو پریس کا مقابلہ کرنے کیلئے پندرہ روزہ ’’نوائے وقت‘‘ کی شکل میں جس بااصول و باوقار صحافت کا آغاز کیا تھا‘ ایوبی مارشل لاء میں انکے انتقال کے بعد محترم مجید نظامی نے اسکی باگ ڈور سنبھال کر اسے مرحوم حمید نظامی کے وضع کردہ اصولوں کی روشنی میں ہی نہ صرف پروان چڑھایا بلکہ ایک تناور درخت بنا کر میدان صحافت میں جلوہ افروز کیا۔ ایک بار ضیاء الحق نے انہیں اپنے ہمراہ بھارت لے جانے کی خواہش کا اظہار کیا تو جناب مجید نظامی نے انہیں دوٹوک جواب دیا کہ آپ میرے ساتھ ٹینک پر چڑھ کر بھارت جائیں تو میں تیار ہوں۔ جناب مجید نظامی کے ہاتھوں ترقی و استحکام کی منزلیں طے کرنیوالی یہ صحافتی امپائر آج قومی صحافت کا بھرم بن چکی ہے۔

مہنگائی ‘ بے روزگاری عوام کیلئے ناقابل برداشت ہے: رانا عبدالجبار

بھارت کے ساتھ تعلقات کے معاملہ میں انہوں نے ہمیشہ ملک و قوم کے مفادات کی پاسداری کی۔ وہ پوری دیانتداری کے ساتھ یہ سمجھتے تھے کہ بھارت مذاکرات کی میز پر کشمیر ہمیں کبھی پلیٹ میں رکھ کر پیش نہیں کریگا چنانچہ ہمیں اپنی شہ رگ کشمیر کو بزور طاقت ہی دشمن کے خونیں پنجے سے چھڑانا ہو گا۔اپنے بے پایاں جذبے کا اظہار وہ اپنے اس یادگار فقرے کے ذریعے کیا کرتے تھے کہ ’’بے شک مجھے توپ کے آگے باندھ کر بھارت پر چلا دو‘ ہمیں کشمیر کے حصول کیلئے بھارت سے نبردآزما ہونا ہی پڑیگا۔‘‘ آج مودی کی جنونیت نے دونوں ایٹمی ملکوں کو عملاً ایک دوسرے کے مقابل لا کھڑا کیا ہے جن کے مابین جنگ پوری دنیا کی تباہی پر منتج ہو سکتی ہے۔ مجید نظامی کو بھی اس کا پورا ادراک تھا اس لئے وہ دشمن کے مقابل ہمہ وقت اپنے گھوڑے تیار رکھنے کی تلقین کیا کرتے تھے۔ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم کرنے سے متعلق گزشتہ پانچ اگست کے اقدام کے بعد جب مودی سرکارنے ہذیانی کیفیت میں یہ بڑ ماری کہ کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کا خواب کبھی پورا نہیں ہوگا تو مجید نظامی کا یہ فلسفہ بھی ایک زندہ حقیقت بنا نظر آیا کہ کشمیر مذاکرات سے نہیں‘ زور بازو سے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ مجید نظامی کی جمہوریت کے ساتھ لازوال وابستگی تھی۔ وہ ہمیشہ آمریت سے برسرپیکار رہے۔ وہ مروجہ جمہوریت کو مثالی نہیں سمجھتے تھے تاہم یقین رکھتے تھے کہ بری سے بری جمہوریت بھی اچھی سے اچھی آمریت سے بہتر ہے۔

 حکومت کی معاشی اہداف کے حصول میں ناکامی باعث تشویش ہے: میاں سلیم

مجید نظامی سیاست میں تحمل برداشت، رواداری اور وضعداری کو ملحوظ خاطر رکھنے کے قائل تھے اور باہم دست و گریباں سیاست دانوں کو باور کرایا کرتے تھے کہ انکی اس روش کے باعث ہی اقتدار کی بوٹی طالع آزمائوں کے ہاتھ آتی ہے اس لئے حالات اس نہج پرنہ لے جائیں کہ طالع آزمائوں کو جمہوریت پر شب خون مارنے کا پھر جواز مل سکے۔

آج 27؍ رمضان المبارک کو نوائے وقت گروپ خداوند کریم سے امام صحافت مجید نظامی کیلئے بلندیٔ درجات کی دعا کے ساتھ ساتھ قارئین نوائے وقت اور قوم سے اس عہد کا بھی اعادہ کررہا ہے کہ معمار نوائے وقت مجید نظامی کے اصولی صحافت کے مشن پر کاربند رہ کر انکی جلائی شمع کو کبھی مدھم نہیں ہونے دیا جائیگااور اسلامی جمہوری فلاحی پاکستان کیلئے ان کا مشن جاری و ساری رکھا جائیگا۔ خدا ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔

معیاری تعلیم کے فروع کیلئے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سر گرم عمل ہے: ڈاکٹر ضیاء القیوم
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
مشہور ٖخبریں
  • براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

    Jan 21, 2021
  • ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

    Jan 19, 2021
  • دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

    Jan 18, 2021
  • فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

    Jan 13, 2021
متعلقہ خبریں
  • صدرمملکت نے قومی اسمبلی کا اجلاس آج طلب کرلیا

    Jul 08, 2020 | 09:54
  • دورہ انگلینڈ کے لیے29 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان کردیاگیا

    Jun 12, 2020 | 13:20
  • اسپیکر قومی اسمبلی نے 4ارکان اسمبلی کے پروڈکشن آرڈرز جاری کر ...

    Jan 29, 2020 | 16:42
  • گلگت بلتستان میں ووٹ چوری ہوا تو نتائج بہت خطرناک ہوں گے، ...

    Nov 13, 2020 | 13:34
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • نیدرلینڈز میں کورونا کرفیو کے خلاف احتجاج، 240مظاہرین گرفتار

    Jan 26, 2021 | 17:31
  • سعودی وزارت سیاحت کا سرما سیزن میں سیاحوں کے لیے تین پیکیجز ...

    Jan 26, 2021 | 17:24
  • مراد سعید نے این ایچ اے سے رپورٹ طلب کر لی

    Jan 26, 2021 | 17:18
  • امریکی فوج میں خواجہ سراوں پر عائد پابندی ختم

    Jan 26, 2021 | 17:17
  • فضل الرحمان اور کشمالہ کے اکاؤنٹس میں معاشی انقلاب کس بزنس ...

    Jan 26, 2021 | 17:11
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • قومی اسمبلی اپوزیشن ارکان لابی کے دروازے میں ...

    Jan 26, 2021
  • ذہنی دباؤ کا شکار بھارتی فوج، اداس ٹرمپ، کراچی ...

    Jan 26, 2021
  • تحریکِ عدم اعتماد کتنی آساں کتنی مشکل 

    Jan 26, 2021
  • ـ"کپاس پیداوار میں کمی وجوہات"

    Jan 26, 2021
  • عظمت حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ!!!!

    Jan 25, 2021
  • 1

    مودی سرکار کے جنونیت ترک کرنے تک ایسے واقعات اچنبھا نہیں 

  • 2

    کسان پیکیج کے جلد اعلان کا عندیہ 

  • 3

    شمالی وزیرستان:  5 دہشت گرد جنم واصل

  • 4

    بہتر ہے جوبائیڈن انتظامیہ امن عمل کا سلسلہ وہیں سے شروع کرے جہاں ٹرمپ چھوڑ کر گئے

  • 5

    پلوامہ حملہ، شیوسینا نے بھی بھانڈہ پھوڑ دیا

  • 1

    منگل ‘  12؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  26؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    پیر ‘  11؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  25؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    اتوار ‘  10؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  24؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    ہفتہ‘  9؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  23؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    جمعۃ المبارک‘  8؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  22؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • May God Protect Our Troops (2)

    Jan 26, 2021
  • کرونا ویکسین کی فراہمی؟

    Jan 26, 2021
  • گمشدہ عہد وفا

    Jan 26, 2021
  • ہاتھی کا پائوں… 

    Jan 26, 2021
  • پاکستان ،امریکہ اور جو بائیڈن 

    Jan 26, 2021
  • کیا سود ناگزیر ہے؟

    Jan 26, 2021
  • لاالٰہ الا اللہ

    Jan 26, 2021
  • اعتماد کا فقدان اور ہماری ڈانواڈول ڈپلومیسی

    Jan 26, 2021
  • ابا جی، ڈیڈی اور پاپا

    Jan 26, 2021
  • پٹرولیم مصنوعات اور بجلی مزید مہنگی 

    Jan 26, 2021
  • 1

    مہذب معاشرے میں پولیس کا کردار بہت اہم ہوتا ہے 

  • 2

    نوجوان نسل اور نشہ!

  • 3

    ملازمین کی تنخواہوں اور نپشن میں اضافہ کیا جائے 

  • 4

    وزیر داخلہ اور چیئرمین ’’نادرا‘‘ نوٹس لیں

  • 5

    بارانی علاقوں میں پھلدار پودوں کے باغات کا مسئلہ

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    عفووحلم کے پیکر(۳)

  • 2

    عفووحلم کے پیکر(۲)

  • 3

    عفووحلم کے پیکر(۱)

  • 4

    ایثارووفاء

  • 5

    دعوت وتربیت 

  • 1

     خیرسگالی

  • 2

    فرمان قائد

  • 3

    فرمان قائد

  • 4

    وحدت

  • 5

    حمایت

  • 1

    لذتِ گفتار

  • 2

    اقبال

  • 3

    علامہ اقبال کے خطبہ

  • 4

    شمع 

  • 5

    لذت

منتخب
  • 1

    براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

  • 2

    ستارے : 20 جنوری اور مابعد 

  • 3

    بائیڈن کا حلف اور کسی ’’انہونی‘‘ کی بے کار  پیش گوئیاں 

  • 4

    براڈ شیٹ سکینڈل: تحقیقاتی کمیشن پر سوال و جواب

  • 5

    تحریکِ عدم اعتماد کتنی آساں کتنی مشکل 

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    بھارت اور چینی فوجیوں کی سرحد پر پھر جھڑپ، متعدد فوجی زخمی

  • 2

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی 43 سال پرانی کار شہریوں کی توجہ کا مرکز بن گئی

  • 3

    گلوکار ابرار الحق نے نیا گانا "سن لے تو " ریلیز کر دیا

  • 4

    امریکا نئی سرد جنگ سے باز رہے، چین کا بائیڈن انتظامیہ کو انتباہ

  • 5

    وزیراعظم کا کووڈ 19 سے نمٹنے کیلئے عالمی برادری کے لئے 5 نکاتی ایجنڈا

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group