وادی کیلاش میں نیوزی لینڈ سے آئے کچھ سیاحوں سے بات ہوئی تو وہ مسکراتے ہوئے بولے پاکستان بہت خوبصورت ہے۔ پاکستا ن میں سیاحوں کیلئے بہت کشش موجود ہے۔ بس ضرورت یہ ہے کہ آپ میڈیا والے اپنی حکومت سے کہیے کہ ان علاقوں میں سڑکوں کی حالت اچھی کرنے کی کوشش کرے۔
پاکستان فیڈریشن آف کالمسٹ کے صدر ملک محمد سلمان کی کاوشوں اور ڈسکورپاکستان کے تعاون سے شمالی علاقہ جات کا دورہ ترتیب دیا گیا جس کا بنیادی مقصد یہ تھا کہ پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے توسط سے نہ صرف پاکستانی شہریوں کو بلکہ دنیا بھر کے سیاحوں کو پاکستان میں موجود تفریح گاہوں کے بارے تفصیل سے بتایا جائے۔ڈسکور پاکستان کیلئے جن لوگوں کا انتخاب کیا گیا وہ خوشگوار حیرت کا باعث بنا کہ ٹوور ترتیب دینے والوں نے اس ٹور کیلئے کتنے خوبصورت ,باذوق اور محبتیں بانٹنے والے لوگوں کا چناؤ کیا ہے ۔یہ سفر لاہور سے شروع ہوا بہت سے صحافی اور افسران شائد پہلی بار ایک دوسرے سے ہاتھ ملا رہے تھے مگر جیسے جیسے گاڑیوں کی رفتار بڑھتی گئی مسافروں کا آپس میں ربط بھی بڑھتا چلا گیا۔ سفر یاد رہے گا مسافروں کے چہرے ذہن سے چپکے رہیں گے۔ایک دوسرے سے تعارف کا سلسلہ چلا تو شعر سننے کی فرمائش کی گئی۔ پھر چلتی گاڑی میں وہ مشاعرہ شروع ہواکہ صرف لفظوں سے بیان نہ ہو سکے ۔مگر میجر نعمان ,اے سی میر پور محمد عیس بیگ,ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ پنجاب طیب فرید,حسنین چوہدری,حسن تیمور جھکڑ,ایاز اسلم,زین,حنا آئرہ,غیاث بابر,شہزاد گیلانی اور باقی مسافروں نے بہترین شعروں کا انتحاب کر کے اپنی باذوق ہونے کا پورا پورا ثبوت دیا۔شعیب بن عزیز سے ان کے اپنے اشعار سننے کی فرمائش کی گئی تو انہوں اپنے شعر سنانے کی بجائے حفیظ جالندھری اور اقبال کے اشعار سنانے پہ زور رکھا۔شعیب صاحب نے بتایا کہ حفیظ جالندھری بہت بڑا شاعر تھا مگر ہماری بدقسمتی کہ ہم نے اسے وہ مقام نہ دیا جس کا وہ حقدار تھاانہوں نے اس نقطے پر بہت زور دیا آج دنیا میں اپنا مقام بنانے کیلئے کلام اقبال کو لوگوں کو سمجھانے کی آج بہت ضرورت ہے۔ سارا سفر خوبصورت وادیوں , ہیبت ناک پہاڑوں اور سرکش پہاڑی چشموں کیساتھ ساتھ چلتا رہا۔ قدرت کی مہربانیاں دیکھ کے سبھی بار بار سبحان اللہ کہنے پر مجبور ہوجاتے۔سڑکوں کی حالات گو تسلی بخش نہیں ہے بہت سی جگہوں پر سڑکوں کی تعمیر چل رہی ہے مگر بہت کچھ کیا جانا باقی ہے ۔سوات کی سیر کرتے جب جھیلیں دیکھنے کی خواہش کا اظہار کیاگیا تو گائیڈ نے بتایا کہ اس طرف جانیوالی سڑک بہت خراب ہے اس کے بعد گھنٹوں پیدل چلنا پڑے گا ۔وقت کی کمی اور روزوں کی وجہ سے جھلیوں کی سیر کسی اگلے ٹوور تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔لواری ٹنل سے گزر ہوا تو کاری گروں کی محنت نے دکھا دیا کہ انسان ہمت کرے تو سب کچھ ممکن ہے ساڑھ آٹھ میل لمبے پہاڑ کے اندر سرنگ کھود کے دورویہ سڑک بنایا جانا واقعی انسانیت کیلئے بڑی خدمت سمجھا جائے گا جس سے کئی گھنٹوں کے فاصلے چند منٹوں میں سمٹ آئے ہیں ۔ وادی کیلاش سے پہلے آئیون وہ آخری گاوں ہے جہاں بڑی گاڑیاں روک دی گئیں اور اگلا سفر مقامی کاروں پہ شروع ہوا ۔ کیونکہ آگے بالکل بھی کوئی سڑک نہ تھی بس پہاڑ کیساتھ ساتھ پتھروں سے سجی ایک اونچی نیچی گزر گاہ تھی۔ ایک طرف بلند و بالا پہاڑ اور دوسری طرف گہری کھائی۔ لیکن آفریں ہے ڈرائیور کی اس نے گاڑی کو اڑاتے ہوئے وہاں پہنچایا تو گرود غبار اور مٹی سے ہر کسی کے کپڑے اور جسم اَٹا پڑاتھا۔وادی کیلاش جیسے سنا تھا اس سے کہیں بڑھ کے حسین نظر آئی۔وہاں کے لوگ کچھ شرمائے شرمائے نظر آتے رہے ۔لڑکیاں کسی اجنبی کو دیکھتی تو اپنا چہرہ فوری ڈھانپ لیتیں۔وہاں کے رسم و رواج کے بارے بہت کچھ جاننے کو ملا۔یہاں بس یہی کہنا ہے کہ اس ٹوور کی بدولت طسماتی مقامات،حسین وادیاں اورمنفرد کلچر دیکھنے کو ملا۔مجھے قوی امید ہے کہ یہ ٹور وطن عزیر پاکستان کیلئے سود مند ثابت ہوگا۔وہ مقامات اورحسین وادیاں جن کوصرف کتابوں میں پڑھا کرتے تھے ان کو اپنی آنکھوں سے دیکھنے کا موقعہ ملا۔بہت کچھ سیکھنے اور سمجھنے کا موقع ملا۔ پاکستان زندہ بادملک محمد سلمان صاحب نے بتایا کہ ڈسکور پاکستان صرف ٹی وی ہی نہیں بلکہ پاکستان کی خوبصورتی کو عالمی دنیا کو دکھانے اور ٹوریزم کے حوالے سے پاکستان کی اہمیت کواجاگر کرنے کیلئے اپنی ہر ممکن کوشش کریگا۔ ہے۔ سی ای او ڈسکورپاکستان ڈاکٹر قیصر رفیق کاوژن ہے کہ دنیا بھر سے زیادہ سے زیادہ ٹورسٹ پاکستان آئیں۔ کیونکہ غیرملکی سیاحوں کے پاکستان آنے سے ملکی معیشت مستحکم ہوگی اور دور افتادہ علاقوں کی ترقی کاباعث بنے گی۔ امید ہے تمام ٹور ممبرز کوبھی اس اپنے پیارے وطن کا روشن چہرہ دکھانے کیلئے اپنا کردار ادا کرینگے ایک کالم یا ایک ڈاکو منٹری پہ اکتفا نہیں کیا جائے گا بلکہ تسلسل سے پاکستانی سیاحت کو فورغ دینے کیلئے کوشش کی جاتی رہیگی۔ تاکہ زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سیاح پاکستان آئیں۔ افواج پاکستان بڑی قربانیوں کے بعد شمالی علاقوں میں امن قائم کیا ہے اب حکومت کو بھی چاہیے کہ سارے پاکستان کے تفریحی مقامات میں سہولتوں کو بہتر بنائے اور سارے تفریحی مقامات کو ایک سسٹم سے جوڑ دیا جائے۔
پاکستان زندہ باد ۔پاک فوج پائندہ باد
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024