چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے گزشتہ روزکراچی ایوان صنعت و تجارت میں تاجروں اور صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے وضاحت کی کہ خام مال کی چند اقسام کے سوا چھوٹ نہیں ملے گی نیز ایمنسٹی سکیم میں نہ ابہام ہے اور نہ تبدیلی ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری انڈسٹری کو فراڈ کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کے علاوہ بھی سمگلنگ ہو رہی ہے۔ سمگل شدہ اشیا بیچنا بھی خلاف شریعت ہے۔ اس موقع پر تاجروں نے چیئرمین ایف بی آر کے سامنے شکایات کے انبار لگا دئیے جس پر چیئرمین ایف بی آر نے اُنہیں کرپٹ افسروں کو پکڑ کر جیل میں ڈالنے اور اُن کے مسائل کے حل کی یقین دہانی کرائی۔
ایمنسٹی سکیم کے اعلان کے بعد اور ٹیکس نیٹ ورک کو وسیع کرنے کے پروگرام اور انہیں کامیابی سے ہمکنار کرنے کے لیے چیئرمین ایف بی آر کا ملک بھر کی تاجر اور صنعتکاروں کی تنظیموں کے نمائندوں سے براہ راست ملاقات ضروری ہو گئی تھی۔ ٹیکس دہندگان کی بڑی تعداد ، تاجروں اور صنعتکاروں پر مشتمل ہے اور ٹیکس کی زیادہ مقدار بھی ادھر سے ہی آتی ہے۔ اگرچہ ملک صنعت و تجارت کے لحاظ سے ترقی یافتہ ملکوں کا ہمسر تو نہیں ہے لیکن پھر بھی کاروباری اور پیداواری سرگرمیوں کا حجم خاصا وسیع ہے۔ اس وقت اس شعبے سے ٹیکسوں کی وصولی جتنی ہونی چاہئے اس سے کہیں کم ہے۔ ٹیکس نہ یا کم دینے کی وجوہات جاننے کے لیے اب تک کوئی سنجیدہ کوشش نہیں ہوئی۔ سب کو خائن اور ٹیکس چور گرداننا اصولاً بھی غلط ہے۔ سبھی لوگ بُرے نہیں ہوتے۔ اگر انہیں کوستے رہیں گے جیسا کہ اب تک پہلی حکومتوں کا وتیرہ رہا ہے تو مطلوبہ اہداف حاصل نہیں کر سکیں گے۔ افسروں نے چیئرمین ایف بی آر کے سامنے جو شکایات پیش کی ہیں ان کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جائے اور جائز کو دور کرنے کی کوشش کی جائے۔ درمیانی رکاوٹیں دور ہونے سے ٹیکسز کی قومی خزانے کی طرف بہائو میں بہتری اور روانی آ جائے گی۔ کاروباری حضرات پر واضح کر دیا جائے کہ یہ آخری ایمنسٹی سکیم ہے اب آئندہ یہ دروازہ ہمیشہ کے لیے بند کر دیا جائے گا۔ محکمے کی کالی بھیڑوں کا سختی سے محاسبہ کیا جائے، تاجروں اور صنعتکاروں کے احترام اور وقار کو حتی الوسع ملحوظ رکھا جائے۔ کوئی ایسی بات نہیں ہونی چاہئے جو اُن کی عزت نفس کو مجروح کرنے کا باعث ہو۔ یہ لوگ ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ا ور ترقی و خوشحالی کا سبب بنتے ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر ملاقاتوں کے اس سلسلے کو ملک گیر پیمانے پر شروع کریں۔ مشاورت کا سلسلہ جتنا وسیع ہو گا ٹیکس نیٹ ورک کی اصلاح اور ایمنسٹی سکیم کی کامیابی اتنی ہی یقینی ہو گی۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024