فیڈر بس دھنسنے کی تحقیقات مکمل‘ واسا افسران اور نیسپاک ذمہ دار قرار
ملتان (عارف کالرو سے ) کمشنر ملتان ڈویژن کی جانب سے بنائی گئی انکوائری کمیٹی نے سورج میانی روڈ پر فیڈر بس دھنسنے کے واقعہ کی انکوائری مکمل کرلی ہے جس میں اس وقت کے ڈائریکٹر ورکس واسا و ماتحت اور نیسپاک کو واقعہ کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے سورج میانی روڈ پر 72 انچ کی پرانی سیوریج لائن بیٹنے کے نتیجہ میں وہاں سے گزرنے والی فیڈر بس دھنس گئی تاہم کسی قسم کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا تھا کمشنر بلال احمد بٹ نے ایم ڈی اے کے ڈائریکٹر انجینئرنگ کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی تشکیل دی تھی کمیٹی میں تمام متعلقہ محکموں کے نمائندے شامل تھے کمیٹی ک یرپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سورج میانی روڈ پر 8 کروڑ 50 لاکھ روپ کی لاگت سے ڈال جانے کی 72 انچ کی لائن کے تخمینہ لاگت کی تیاری کے وقت بنیادی چیزیں ملحوظ خاطر نہیں رکھی گئیں پی سی ون میں پرانی لائن کی بیک فلنگ پلگنگ یا ختم کرنے کا پلان شامل نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس پلان کے لئے فنڈز مختص کئے گئے ہیں رپورٹ میں یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ نئی لائن ڈالنے کے باوجود پرانی سیوریج لائن 30 فیصد تک چلائی جا رہی ہے انکوائری کمیٹی نے اس وقت کے ڈائریکٹر ورکس واسا و موجودہ ڈپٹی ڈائریکٹر ڈسپوزل سٹیشن آصف جاوید ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر انجینئرنگ مشتاق خان ایس ڈی او محمد خضر سب انجینئر غلام جعفر اور نیسپاک کو اس واقعہ کا ذمہ دار قرار دیا ہے رپورٹ میں ان افسران کے خلاف پیڈا ایکٹ کے تحت کارروائی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔