مکرمی! کالا باغ ڈیم پاکستان کی زندگی اور موت کا مسئلہ ہے لیکن کسی بھی سربراہ حکومت نے اس بات کو اہمیت نہ دی جو بھی آیا اس نے کرسی کو ہی اہمیت دی۔ کالا باغ ڈیم بنانے کیلئے فوری طور پر تمام سیاست دان و حکومت وقت مل کر سنجیدگی سے سوچیں۔ بدقسمتی سے وطن عزیز میں غداران وطن کی بھی کمی نہیں جو دشمن کے آلہ کار بن کر وطن عزیز کو ہمیشہ عدم استحکام سے دوچار رکھتے ہیں۔ آج اگر کالا باغ ڈیم بن گیا ہوتا تو وطن عزیز ترقی کی شاہراہ پر کب کا گامزن ہو چکا ہوتا مگر افسوس کہ یہ غداران وطن جب بھی ڈیم بنانے کا معاملہ سر اٹھاتا ہے کالا باغ ڈیم کے خلاف اٹھ کھڑے ہوتے ہیں۔ میرے وطن کی دھرتی کا یہ بوجھ بھی وطن کے سپہ سالار ہی اتاریں گے ۔ ان شاء اللہ تب ہی کالا باغ ڈیم بنے گا۔ افواج پاکستان نے ملکی دفاع کیلئے بے شمار قربانیاں دیں، لازوال داستانیں رقم کیں۔ کالا باغ ڈیم کی تعمیر کیلئے بھی افواج پاکستان کو آگے بڑھنا ہوگا، سیاست دان پانچ سال سیاست چمکائیں گے گھر چلے جائیں گے ملک برباد ہوتا ہے تو ہو انہیں صرف اپنی کرسی، اپنے پروٹوکول، اپنے ٹھاٹھ باٹھ سے تعلق ہے (چودھری محمد طارق گڑھی شاہو)
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024