نقل مافیا کے بارے میں سپلا کے صدر کے الزامات وانکشافات قابل افسوس صورتحال
سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے صدر نے پریس کانفرنس سے خطاب میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری بورڈز وجامعات پر نقل مافیا کی سرپرستی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ کے افسران نے نہ تو خود کسی امتحانی مرکز کا دورہ کیا اور نہ ہی ویجیلنس ٹیم تشکیل دی امتحانی مراکز میں کرپشن کو چھپانے کیلئے میڈیا پر پابندی عائد کی گئی انہوں نے مزید کہا کہ کالجوں میں نقل کے واقعات اور اساتذہ پر تشدد معمول بن چکا ہے امتحانی مراکز کے تعین میں نقل مافیا کی فرمائش پوری کی گئی اس کے علاوہ انہوں نے اسی سلسلہ میں مزید انکشافات بھی کئے اوروزیراعلیٰ سے مطالبہ کیا کہ وہ نقل مافیا کو کنٹرول کریں۔
اساتذہ کی ایک ذمہ دار ایسوسی ایشن کے ذمہ دار صدر کے انکشافات والزامات کے بعد اب لکھنے کو کیا رہ جاتا ہے۔ یہاں ہم صدر ایسوسی ایشن کا پورا بیان جگہ نہ ہونے کی وجہ سے چھاپ نہیں سکتے یہ بیان اخبارات میں چھپ چکا ہے حکمرانوں سے کہنا صرف یہ ہے کہ آخر ہم کب تک قوم سے مذاق کرتے رہیں گے۔ کب تک خود کو دھوکہ دیتے رہیں گے اور کب تک غیروں یعنی قوم دشمنوں کے آلہ کار بنے رہیں گے۔ کب تک اپنے ذاتی مفادات کے حصول کیلئے قومی مفادات کا سودا کرتے رہیں گے۔ یہ قوم تعلیم ‘ صحت وصفائی ‘ امن وامان اور معاشی بدحالی کا اسی طرح شکار رکھی گئی تو کیا حکمراں خوشحال زندگی گزارسکیں گے۔ کیا ماضی کے واقعات ہمارے لئے عبرت کا سامان نہیں۔ اس سے پہلے کہ ہمارے سینوں پر مہر لگادی جائے ہمیں سوچنا ہوگا‘ دنیا کا فائدہ حاصل کرنا ہے یا اس کے ساتھ آخرت کا بھی ۔