بیت المقدس کی آزادی کیلئے اُمہّ کو اردگان کا ساتھ دینا چاہیے: سراج الحق
لاہور (صباح نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہاہے کہ نگران وزیراعظم پر اب تک حکومت اور اپوزیشن کا اتفاق نہ ہونا افسوسناک ہے ۔ جب سیاستدان کسی معاملے پر متفق نہیںہوتے تو پھر فیصلے کہیں اور ہوتے ہیں ۔ نگران وزیراعظم پر اب تک اتفاق ہو جانا چاہیے تھا اور نگران وزیراعظم کے لیے ایسے فرد پر اتفاق ضروری ہے جو غیر جانبدار اور بااعتماد ہو اور شفاف و غیر جانبدارانہ انتخابات کو یقینی بناسکے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے لیاقت بلوچ اورمیاں مقصود احمد کے ساتھ ملاقات کے موقع پر گفتگومیں کیا ۔ سراج الحق نے کہاکہ بیت المقدس کی آزادی کے لیے عالم اسلام کے حکمرانوں کو طیب اردگان کا ساتھ دینا چاہیے اور امت کو اب فیصلہ کن معرکے کے لیے تیار رہنا چاہیے ۔ جب تک مسلم ممالک متحد ہو کر امت کے مسائل کے حل کے لیے مشترکہ لائحہ عمل اختیار نہیں کرتے ، دشمن کے لیے ترنوالہ بنے رہیں گے اور دشمن انہیں باہم دست و گریبان کر کے اپنے مقاصد حاصل کرتا رہے گا ۔ اس وقت امت کے لیے سعودی عرب اور ایران کے درمیان کشیدگی پریشانی کی سب سے بڑی وجہ بنی ہوئی ہے ۔ اگر ایران اور سعودی عرب کے تعلقات ٹھیک ہوتے تو امریکہ اپنا سفارتخانہ بیت المقدس منتقل کرتا نہ اسرائیل کو فلسطینیوں کے قتل عام کی جرأت ہوتی۔سعود ی عرب اور ایران کے درمیان غلط فہمیوں کا خاتمہ ضروری ہے ۔ ادھورا احتساب مزید خرابیوں کا باعث بنتاہے اس لیے احتساب کا عمل جلد مکمل ہوناچاہیے ۔ پاکستان میں ہر کوئی دوسرے کا احتساب چاہتاہے اب یہ رویہ چھوڑنا پڑے گا کہ تیرا چور مردہ باد اور میرا چور زندہ باد ۔ شفاف انتخابات کے لیے سیاسی جماعتوں کو بھی اپنے اندر شفافیت لانے کی ضرورت ہے ۔ اگر سیاسی پارٹیاں کرپٹ اور بد دیانت لوگوں کو امیدوار نہ بنائیں تو کرپشن اور دھونس دھاندلی کا ہمیشہ کے لیے قلع قمع کیا جاسکتاہے ۔
سراج الحق