کوئٹہ (بیورو رپورٹ) تربت میں نامعلوم افراد نے فائرنگ کرکے بی این ایم کے رہنما و صحافی کو اغواءکرنے کے بعد فائرنگ کرکے قتل کردیا۔ پولیس کے مطابق سنگانی سر میں مسلح افراد نے بی این ایم کے رہنما و اور نجی ٹی وی چینل کے نمائندے رزاق گل کو گزشتہ شب اغواءکرنے کے بعد فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔ مقتول کو سر اور سینے میں گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا ہے۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے ملزموں کی تلاش شروع کردی۔ دریں اثناءتربت پریس کلب کے صدر ارشاد اختر نے رزاق گل کے قتل کی مذمت کرتے ہوئے 3روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ رزاق گل کے قتل میں ملوث ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کرکے سخت سے سخت سزا دی جائے جبکہ بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے بیان میں رزاق گل کی بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت پر زور دیا کہ وہ واقعہ کے خلاف اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرا کر ملزمان کو گرفتار کرے ، واقعہ کے خلاف آج 4 بجے پریس کلب کوئٹہ کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا۔ ادھر صحافی کے قتل کیخلاف بلوچستان کے کئی شہروں میں ہڑتال کی گئی۔ خضدار کے علاقے سے پولیس نے ایک شخص عبدالخالق کی مسخ شدہ نعش قبضے میں لے لی۔ کوئٹہ میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے ڈسٹرکٹ جیل کوئٹہ کے چیف جیل وارڈن امتیاز رسول جاں بحق ہو گئے۔ مقتول بہاولپور کے رہائشی تھے۔ دریں اثناءلشکر جھنگوی کے ترجمان ابوبکر نے ٹیلی فون کے ذریعے امتیاز رسول کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی۔ کوئٹہ کے علاقے کرین میں باغ میں سوئے ایک شخص کو قتل کر دیا گیا۔ آوران کے علاقے سے سب انسپکٹر ایوب کو اغوا کر لیا گیا، ادھر پسنی میں دکان پر دستی بم حملے میں ایک شخص غلام مصطفی زخمی ہو گیا ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024