سرینگر(آئی اےن پی )حریت کانفرنس(گ) کے چیئرمین علی شاہ گیلانی نے”مسئلہ کشمیر سے متعلق اپنے موقف کو معتدل اور مبنی برحق“قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کشمیریوں سے زبردستی سر تسلیم خم کرانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ حریت کانفرنس شہداءکے گرم خون کی امین ہے اور یہ فورم تحریکِ آزادی کو عوامی خواہشات اور امنگوں کے مطابق آگے بڑھانے کا وعدہ بند ہے۔ گزشتہ روز جاری بیان میںحریت (گ) چیئرمین نے کہا کہ ہماری تحریک آزادی کئی نشیب وفراز سے گزری ہے اور آگے بھی اس کا امکان موجود ہے لیکن بھارت ماضی میں کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو ٹھنڈا کرنے میں کامیاب ہوا ہے اور نہ مستقبل میں وہ اس کو سرد کرانے میں کوئی میدان مار سکتا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ بھارت 47ءکی غلطی کا ازالہ کرکے کشمیر سے اپنی افواج کو واپس بلائے اور کشمیریوں کو آزادانہ ماحول میں اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا موقع دیا جائے۔ اس کے برعکس بھارت اس تنازعے کو ملٹری بوٹوں کے ذریعے سے حل کرانا چاہتا ہے اور وہ کشمیریوں کو زبردستی سر تسلیم خم کرانے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ علی گیلانی نے کہا کہ آخر کب تک بندوق کے زور سے جبری خاموشی قائم رکھی جائےگی اور کب تک لوگوں کے جذبات اور احساسات کو دبایا جانا بھارت کیلئے ممکن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کو امن کا نام دینا سراسر بے وقوفی ہے۔ یہ عارضی مرحلہ ہے جس میں بھارت مخالف جذبات اندر اندر ہی پک کر لاوا بن رہے ہیں۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38