خروٹ آباد واقعے میں ہلاک ہوانے والے پانچ چیچن باشندوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی جس میں کہا گیا ہے کہ کا غیر ملکیوں کی ہلاکت گولیاں لگنے سے ہوئی
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کوئٹہ کے نواحی علاقے خروٹ آباد میں پیش آنے والے واقعے کے خلاف مشترکہ تحقیقاتی کمیشن بنانے کا اعلان کرتے ہوئے اسے ایک ہفتے میں تحقیقات مکمل کرنے کے بھی ہدایت کردی۔ اس سے پہلے پانچ غیرملکی باشندوں کے ابتدائی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ جاری کردی گئی جس کے مطابق پانچوں افراد بم کے بجائے گولیاں لگنے سے ہلاک ہوئے، ان کے جسم پر کسی قسم کے بم شیل کے نشان نہیں تھے۔ رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں شامل چیچن خاتون سات ماہ کی حاملہ تھی جس کے جسم سے چار گولیاں برآمد ہوئی ہیں۔ ہلاک ہونے والے دوسرے شخص جسم پر بم کے چھروں کے نشانات موجود ہیں، پوسٹ مارٹم کرنے والے ایک ڈاکٹر، باقر شاہ کا کہنا ہے کہ مرنے والوں کے جسموں سے اکیس گولیاں اور لوہے کے ٹکڑے بھی نکالے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ خروٹ آباد میں پانچ چیچن باشندوں کو دہشت گرد سمجھ کرگولیاں ماردی گئیں جبکہ سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ان افراد کی موت دستی بم پھٹنے سے ہوئی۔
واضح رہے کہ خروٹ آباد میں پانچ چیچن باشندوں کو دہشت گرد سمجھ کرگولیاں ماردی گئیں جبکہ سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ ان افراد کی موت دستی بم پھٹنے سے ہوئی۔