فضائیہ کا موٹروے پر لینڈنگ ٹیک آف کا کامیاب مظاہرہ
پاک فضائیہ کے لڑاکا طیاروں نے موٹر وے اور ہائی وے پر مختلف مقامات پر لینڈنگ اورٹیک آف کا کامیاب مظاہرہ کیا۔ لینڈنگ کے بعد طیاروں کو موٹروے پر ہی ایندھن فراہم کیا گیا اور ہتھیاروں سے لیس کیا گیا۔ اس مشق کا مقصد پاک فضائیہ کے ہائی ٹیمپو فضائی آپریشنز کے تسلسل کو برقرار رکھنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کرنا تھا۔
دشمن کی جارحیت کی صورت میں قوم کا ہر فرد پاک فوج کے شانہ بشانہ ہو کر خود ایک مجاہد کا کردار ادا کرتا اور ملک کی ہر عمارت اورسڑک دفاعی تنصیب بن جاتی ہے۔ موٹروے ایک زبردست دفاعی اثاثہ ثابت ہوا ہے۔ جسے جنگی حالات میں ایمرجنسی رن وے کے ساتھ ساتھ متبادل رن ویز کے طور پر بھی استعمال کیا جا سکے گا۔ گزشتہ روز موٹروے اور ہائی وے پر مختلف مقامات پر لینڈنگ اور ٹیک آف کی کامیاب پریکٹس کی گئی۔ آج معروضی حالات میں ایسی تیاری اور عملی مظاہرے کی ضرورت تھی جس سے قوم کا حوصلہ بلند ہوا ہے۔ پاکستان کی طرف سے کبھی جارحیت کا ارتکاب کیا گیا نہ کبھی جارحانہ عزائم رہے ہیں مگر دشمن کی جارحیت کی صورت میں منہ توڑ جواب ضرور دیا گیا ہے۔ بھارت کی طرف سے پاکستان کی فضائی سرحدوں کی خلاف ورزی کی گئی ۔ پہلے روز پاکستان نے محض تنبیہ پر اکتفاء کیا دوسرے روز اس کے دو طیارے مار گرائے جس پر دشمن زخم چاٹ رہا ہے۔ مودی اس ہزیمت بلکہ دھنائی اور دھلائی کے بعد بھی ’’پاکستان کے اندر گھس کر ماریں گے‘‘ کی تڑیاں لگا رہے ہیں ۔ گزشتہ روز بھی بھارتی فوج نے ایل او سی پر فائرنگ کی جس کا بھرپور جواب دیا گیا، اس کی ایسی حرکتوں سے لگتا ہے۔ وہ پھر مہم جوئی کر سکتا ہے۔ اس کے لیے ہمیں ہمہ وقت تیار رہنا ہو گا اور یقینا ہم تیار ہیں جس کا اظہار موٹروے پر پاک فضائیہ کی مشقوں سے ہوتا ہے۔ بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کا کہنا ہے کہ پاکستان بھارت مخالف سرگرمیاں روکنے کے اقدامات کرے تو مذاکرات ہو سکتے ہیں۔ ایسے الزامات اور بیانات مذاکرات سے راہِ فرار اختیار کرنے کے بہانے ہیں، ایسے الزامات میں نوبت دھمکیوں سے بڑھ کر جنگی حالات تک پہنچ جاتی ہے جس کے لیے مسلح افواج اور قوم ہمیشہ تیار رہی ہے۔