محکمہ سیاحت کے 6 ہوٹل برائے فروخت
پاکستان ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشن (پی ٹی ڈی سی) نے خسارے کے پیش نظر اپنے 6 ہوٹلز بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ ان 6 ہوٹلز میں پنجاب میں ٹیکسلا، خیبر پی کے میں چھتر پلین ، گلگت بلتستان میں استک، بلوچستان میں خضدار میں موجود پی ٹی ڈی سی ہوٹلز جبکہ خیبر پی کے کے علاقے چک دارا اور اسلام آباد کے دامن کوہ میں موجود 2 ریسٹورنٹس شامل ہیں۔
پاکستان ہی میں نہیں دنیا بھر میں ہوٹل انڈسٹری منافع کے لحاظ سے سرفہرست ہے، اسی طرح اکثر ممالک کی قومی ائیر لائنز بھی منافع بخش ہیں۔ دنیا میں نجی ائیر لائنز کی تعداد کا شمار قطار نہیں ہے۔ وطن عزیز میں بھی نجی ائیر لائنز اور ہوٹلنگ انڈسٹری منافع کے حوالے سے عروج پر ہے مگر قومی ائیر لائن بدترین خسارے کا شکار ہے۔ آج یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی ڈی سی کے ہوٹل بھی خسارے میں جا رہے ہیں۔ ڈھابے سے کام شروع کرنے والے لوگ فائیو سٹار ہوٹل بنا چکے ہیں مگر سرکاری ہوٹل خسارے میں جا رہے ہیں۔ پی ٹی ڈی سی کے ناخدائوں کو سرکاری ٹرانسپورٹ جی ٹی ایس کی مثال سامنے رکھنی چاہئے۔ وہ ناکامی سے دوچار ہونے کے بعد بند ہوئی تو سب کا روزگار جاتا رہا۔ بڑی بڑی تنخواہیں وصول کرنے والے بھیک مانگتے پھرتے تھے۔ عمران خان سیاحت کو فروغ دینا چاہتے ہیں جبکہ پی ٹی ڈی سی ہوٹل بیچ رہی ہے۔ ان اثاثوں کو قومی نہیں ذاتی اثاثہ سمجھ کر بچانے کی کوشش کریں تو آپ کا اپنا اور سیاحت کا مستقبل بھی روشن ہو گا۔