نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دہشت گردی کے المناک واقعہ نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ ایک سفید فام نسل پرست تربیت یافتہ دہشتگرد برنٹن ٹیرنٹ نے جمعہ کی نماز کے دوران مسلمان نمازیوں پر فائرنگ کرکے 50 کو شہید کردیا۔ اس سانحے کے دوران پاکستان کے شہری سہیل شاہ، سید جہانداد علی، سید اریب احمد محبوب ، ہارون نعیم، رشید طلحہ نعیم شہید ہو گئے۔ انتہاپسندی اور دہشت گردی کے اس واقعے سے ایک بار پھر ثابت ہوا امریکہ اور مغربی ممالک میں کس طرح منظم طریقے سے اسلاموفوبیا کو پروان چڑھایا جا رہا ہے۔اس سانحہ سے ظاہر ہوتا ہے کہ انسانیت بتدریج زوال کا شکار ہوتی جا رہی ہے۔ اگر ہم الہامی مذاہب کا مطالعہ کریں تو یہ حقیقت کھل کر سامنے آتی ہے کہ تمام مذاہب کی بنیاد انسانیت پر رکھی گئی تھی اور یہ بنیادی نکتہ اجاگر کیا گیا تھا کہ بنی نوع انسان آدم کی اولاد ہیں، لہٰذا ان کو زمین پر انسانی برادری کی بنیاد پر ایک دوسرے کے ساتھ روابط رکھنے چاہیں۔ قرآن پاک کا مرکزی نکتہ بھی یہ ہے کہ تمام الہامی مذاہب اللہ کے سچے مذہب ہیں جو اپنے اپنے دور میں نازل کئے گئے، ہر مسلمان کو یہ تاکید کی گئی ہے کہ وہ دوسرے مذاہب پر نہ صرف ایمان لائے بلکہ اسلام اور دوسرے مذاہب کے درمیان کوئی فرق بھی روا نہ رکھے اور نہ ہی دوسروں کے خداؤں کو برا کہا جائے۔ افسوس کا مقام یہ ہے کہ تمام مذاہب کے ماننے والے اصل روح سے بہت دور چلے گئے ہیں، جس کی وجہ سے دنیا میں انتشار، نفرت، تعصب ، عدم برداشت اور انتہاپسندی بڑی تیزی سے پھیلتی جا رہی ہے۔ دنیا ایک بار پھر مختلف حوالوں سے قبیلوں اور گروپوں میں تقسیم ہو رہی ہے۔ مسلمانوں نے قرآن پاک اور سیرت کی روشنی میں اسلام کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے پیش کرنے کی بجائے انتہاپسندی اور فرقہ واریت پر مبنی چہرہ دنیا کے سامنے پیش کیا، جس کی بنیاد پر یہ کہنا بے جا نہ ہوگا کہ مسلمان خود بھی انتہاپسندی اور دہشت گردی کے فروغ کا حصہ بنتے رہے ہیں۔ نیوزی لینڈ کے سانحہ کے بعد خاتون وزیراعظم جیسنڈا آرڈن نے انسانیت اور اخلاقیات کی بنیاد پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس سانحہ کو تاریخ کا سیاہ ترین واقعہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے عالم اسلام کے مسلمانوں سے اظہار افسوس کرتے ہوئے شہید ہونے والے مسلمانوں کے خاندانوں کے زخموں پر مرہم رکھنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے اس واقعہ کو کھلی دہشت گردی قرار دیا ہے، ان کا انسانی ہمدردی اور رواداری پر مبنی رویہ عالم اسلام کے لئے حوصلہ افزا رہا ہے۔ نیوزی لینڈ کی مثالی گورننس کی وجہ سے ملزم کو دو گھنٹے کے اندر گرفتار کیا گیا۔ بارہ گھنٹے کے اندر اسے عدالت میں پیش کرکے اس پر فرد جرم بھی عائد کردی گئی۔ وزیراعظم نے اعلان کیا ہے کہ دس روز کے اندر نیوزی لینڈ کے گن قوانین میں تبدیلی کرکے امن کے قیام کو یقینی بنانے کی کوشش کی جائیگی۔ نیوزی لینڈ کے وزیراعظم کے مقابلے میں امریکہ کے صدر ٹرمپ کا ردعمل افسوس ناک رہا ہے اور انہوں نے اس واقعہ کو دہشت گردی کے ساتھ جوڑنے سے گریز کیا ہے ۔تاریخ گواہ ہے کہ ٹرمپ مذہبی منافرت بڑھانے کے ذمے دار ہیں۔ امریکہ اور مغربی ممالک کی منافقت تاریخ کا حصہ رہی ہے، جب بھی کوئی غیر مسلم دہشت گردی کرتا ہے تو اسے ذہنی مریض قرار دے دیا جاتا ہے اور جب کوئی مسلمان دہشت گردی کرتا ہے تو اسے اسلام کے ساتھ جوڑ دیا جاتا ہے حالانکہ حقیقت یہ ہے دہشت گردی کا کوئی مذہب کوئی نسل اور زبان نہیں ہوتی۔ دہشتگرد کی بلاتفریق اور بلا امتیاز مذمت کی جانی چاہیے۔
عالم اسلام کے حکمرانوں نے اس سانحے کے بعد توانا اور موثر ردعمل کا اظہار کرنے سے گریز کیا ہے، البتہ ترکی کے صدر اردوان نے واضح اور دوٹوک موقف اختیار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مغربی ممالک اسلام فوبیا کی لہر کو روکنے میں ناکام رہے ہیں اور ان کو انتہاپسندی اور نفرت کو روکنے کیلئے خصوصی قوانین تشکیل دینے چاہئیں۔ عالم اسلام کا یہ فرض ہے کہ وہ رواداری برداشت اور مذہبی ہم آہنگی کے سلسلے میں ایک منظم تحریک کا آغاز کرے تاکہ دنیا کے سامنے اسلام کا حقیقی چہرہ پیش کیا جاسکے جو امن سلامتی انسانیت اخلاقیات اور برداشت پر مبنی چہرہ ہے ، جس کا عملی مظاہرہ سرور کائنات محسن انسانیت رحمت اللعالمین حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے اور انکے خلفائے راشدین نے پیش کیا تھا۔ اسلام کے نام پر جو مخصوص لوگ انتہا پسندی اور دہشت گردی میں ملوث ہیں ، ان کا قرآن اور سیرت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ افسوس مسلمان اس حقیقت کو دنیا کے سامنے پیش کرنے سے قاصر رہے ہیں، جب مسلمان خود فرقہ واریت میں مبتلا ہو جائیں گے تو ان کا مقدمہ کمزور پڑ جاتا ہے۔انتہا پسندی اور دہشت گردی کے سلسلے میں اقوام متحدہ بھی بری طرح ناکام ہوا ہے اور وہ ابھی تک یہ فیصلہ بھی نہیں کرسکا کہ دہشت گرد کی تعریف کیا ہے۔ اگر اقوام متحدہ اپنے چارٹر کے مطابق عمل کرتا تو آج دنیا امن کا گہوارہ بن چکی ہوتی مگر افسوس کی بات یہ ہے کہ اقوام متحدہ کا جھکاؤ ہمیشہ امریکہ اور مغربی ممالک کی جانب ہی رہا، اس نے اسلام فوبیا کی بنیاد پر نفرت کو روکنے کیلئے کوئی قابل ذکر خدمات انجام نہیں دیں۔ عیسائیوں کے پیشوا پوپ فرانسس نے امریکہ کے صدر ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے درست کہا ہے کہ اس نے پلوں کی بجائے دیواریں تعمیر کرکے عیسائیت کو نقصان پہنچایا ہے۔ عالمی میڈیا پر چونکہ اسرائیل کا کنٹرول ہے، اس لئے عالمی میڈیا بھی اسلام فوبیا کی تحریک کو آگے بڑھانے کی کوشش کرتا رہتا ہے۔ عالمی میڈیا پر اسلام کیخلاف تعصب ہر کسی پر ظاہر اور باہر ہے، جس کے ثبوت ریکارڈ پر موجودہیں۔ عالم اسلام کو ایک ایسے چینل کی ضرورت ہے جو قرآن اور سیرت کی تعلیمات کی روشنی میں دنیا کو اسلام کا حقیقی چہرہ دکھانے اور اسلام کے خلاف مذموم پروپیگنڈے کا جواب دینے کیلئے دلائل پر مبنی پروگرام نشر کرے۔ پاکستان کے سپوت نعیم رشید خراج تحسین کے مستحق ہیں جنہوں نے لوگوں کی جان بچانے کیلئے دہشت گرد قاتل کو روکنے کی کوشش کی اور اس کوشش میں اپنی جان کا نذرانہ بھی پیش کردیا او آئی سی کو بھی اس واقعہ سے سبق سیکھ کر اپنے آپ کو فعال اور متحرک بنانا چاہیے اور ڈائیلاگ کی بنیاد پر غیرمسلموں کے ذہنوں میں اسلام کے بارے میں پیدا ہونیوالے شکوک و شبہات کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ نیوزی لینڈ کے سانحے کے بعد حکومت پاکستان کا رد عمل قابل ستائش رہا ہے۔ پاکستان عالم اسلام کا ایک بڑا ملک ہے، پاکستان اگر دنیا کے سامنے امن اور برداشت کے سلسلے میں بہتر ماڈل پیش کر سکے تو یقینی طور پر اسکے اثرات پوری دنیا پر مثبت مرتب ہو سکتے ہیں۔ دنیا کے سامنے انسانیت اور اخلاقیات پر مبنی ماڈل پیش کرنے کیلئے پاکستان کو سنجیدہ کوششیں کرنی چاہئیں۔ پاکستان میں اسکی اہلیت اور صلاحیت موجود ہے جسے بروئے کار لانے کی ضرورت ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024