مقدمات پر گواہی کا آسان طریقہ وضع کیا جائے
مکرمی!چیف جسٹس سپریم کورٹ جناب آصف سعید کھوسہ صاحب جھوٹے گواہوں کے متعلق جو حکم فرمایا ہے وہ بہت ہی مناسب ہے لیکن معذرت کے ساتھ ایک عرض ہے کہ سب سے زیادہ عوام کو خوف خدا کا کبھی درس دیا جائے۔ ہمارے ہاں گواہی کا اتنا پیچیدہ طریقہ ہے کہ سامنے بھی قتل ہو جائے تو کوئی شخص گواہی دینے کے لیے تیارنہیں ہوتا۔ مجھے علم ہے کہ کئی گھروں میں ڈاکہ پڑا اور ڈاکو پکڑے بھی گئے لیکن گھر والوں نے پہچاننے سے انکار کر دیا۔ اس لیے کہ ڈاکوئوں کے عزیزوں نے ان کو دھمکی دی تھی کہ تم نے اگر گواہی دی تو تمہیں اورتمہارے بچوں کو جان سے مار دینگے لہٰذا اکثر جرائم پیشہ حضرات سزا سے بچ جاتے ہیں اگر کوئی دیانتدار ایماندار پولیس افسر ہو تو وہ پیشہ ور گواہ جو پولیس کے ہی آدمی ہوتے ہیں ان کا سہارا لیکر ملزموں کو سزا دلوا دیتا ہے لیکن بعدازاں اپیلوں میں جانے کے بعد دوسری عدالتوں میں پیشہ ور گواہ بھی معقول معاوضہ لیکر منحرف ہو جاتے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ عوام میں شعور پیدا کیا جائے۔ گواہوںکو اور مدعیان کوتحفظ بھی فراہم کیا جائے اور شہادتوں کا آسان طریقہ وضع کیا جائے۔ (محمد یوسف جنجوعہ وزیرآباد)