بچی سے زیادتی کے شبہ میں مدثر کی ہلاکت کے الزام میں گرفتار پولیس اہلکاروں کیخلاف بیان قلمبندکرانے کیلئے دوبارہ نوٹس جاری
لاہور(وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے قصور میں بچی سے زیادتی کے شبہ میں مدثر نامی لڑکے کی ہلاکت کے الزام میں گرفتار پولیس اہلکاروں کے خلاف گواہوں کے بیانات قلمبند کرانے کے لئے دائر درخواست پر دوبارہ نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔مسٹر جسٹس انوارالحق کی عدالت میں ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب عبدالصمد نے بتایا کہ مدثر نامی لڑکے کو پولیس مقابلے میں ہلاک کرنے کے الزام میں تھانہ صدر قصور کے ایس ایچ او یونس ڈوگر اور انسپکٹر سی آئی اے قصور ریاض عباس زیر حراست ہیں۔دونوں انسپکٹروں اورمبینہ طور پراعلی پولیس افسروں کے خلاف گواہی دینے والے سات پولیس اہلکاروں کے بیانات کو جوڈیشل مجسٹریٹ نے قلمبند کرنے سے انکار کرتے ہوئے درخواست مسترد کر دی ہے۔ گواہوں کے بیانات قلمبند نہ ہوئے تو ملزم پولیس اہلکاروں اور ان کی پشت پناہی کرنے والے اعلی پولیس افسران کے بچ نکلنے کے امکانات ہیں۔