ہائر ایجوکیشن نے 13 جامعات میں ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرام پر پابندی عائد کر دی
اسلام آباد(نا مہ نگار)ہائیر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی )نے فاصلاتی تعلیمی پروگرام میں ملک کی 13جامعات میں پی ایچ ڈی اور ایم فل پروگرام پر پابندی عائد کردی ہے۔چیئرمین ایچ ای سی ڈاکٹر مختار احمد نے کہا ہے کہ ایچ ای سی کی جانب سے یہ ان پروگرام پر پابندی فاصلاتی تعلیمی پروگرام کی شرائط پوری نہ کرنے پر لگائی گئی،اس حوالے سے ایچ ای سی کے نمائندے محمد اسماعیل کی جانب سے تمام جامعات کو بھیجے گئے خط میں کہا گیا کہ کمیٹی کی جانب سے حتمی تجاویز تک جامعات فاصلاتی تعلیمی پروگرام میں مزید داخلہ نہیں دے سکتیں۔اس اقدام سے تقریبا 4ہزار طلبا و طالبات متاثر ہوں گے، تاہم ایچ ای سی کی جانب سے ہدایت کی گئی ہے کہ ایم ایس، ایم فل، پی ایچ ڈی پروگرامز میں انرول طالب علم اپنی تعلیم کے نقصان کے بغیر کسی دوسری جامعہ میں داخلہ لے سکتے ہیں اور اس حوالے سے ایچ ای سی کی ہدایت پر عمل کیا جائے گا۔ایچ ای سی کی جانب سے جن جامعات پر اس پابندی کا اطلاق ہوگا ان میں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی اسلام آباد، ورچوئل کیمپس کومسیٹ انسٹیٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی اسلام آباد، یونیورسٹی آف پشاور، گومل یویورسٹی ڈیرہ اسماعیل خان، گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد، یونیورسٹی آف ایگری کلچر فیصل آباد، یونیورسٹی آف فیصل آباد، اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور، بہاالدین ذکریا یونیورسٹی ملتان، سکھر آئی بی اے، شاہ عبدالطیف یونیورسٹی خیرپور، یونیورسٹی آف سندھ جامشورو اور یونیورسٹی آف کوئٹہ بلوچستان شامل ہیں۔نا اساتذہ کی اولین ذمہ داری ہے، ہائر ایجوکیشن کمیشن نے اساتذہ کی ٹریننگ کے لیے کئی پروگرام شروع کر رکھے ہیں اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کو یہ امید ہے کہ 2025تک جامعات میں چالیس فیصد اساتذہ پی ایچ ڈی ہوں گے ۔اعلٰی تعلیمی کمیشن نے پیر کے روز فاطمہ جناح ویمن یونیورسٹی کے باہمی اشتراک سے اعلی تعلیم کے شعبے میں پیشہ ورانہ ترقی سے متعلق ہائر ایجوکیشن کمیشن سیکریٹریٹ میںدو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب کا انعقاد کیا ۔ انھوں نے کہا کہ اس سسٹم میں پہلی سطح پر ریسرچ کی جامعات ہیں، دوسری سطح پر جامع یونیورسٹیا ں اور تیسری سطح پر الحاق کردہ کالجز ہوں گے ۔