بجلی کی خریدو فروخت کیلئے نیپرا ویلنگ ریگولیشن میں تبدیلی کی درخواست
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) پاور ڈویژن نے ملک میں بجلی کی خرید و فروخت کو آسان بنانے اور اس میں موجود رکاوٹوں کو ختم کرنے کیلئے نیپرا کو ریفرنس بھیج دیا ہے۔اس ریفرنس کے ذریعے وزارت نے نیپرا کو 2016 ویلنگ ریگولیشن میں تبدیلی لانے کی درخواست کی ہے تا کہ بجلی کے ترسیلی نظام کے اندر رہتے ہوئے ایک میگاواٹ یا اس سے زائد مقدار کی بجلی کو موجودہ سسٹم کے ذریعے خرید و فروخت کیا جاسکے گا۔وزارت پاور ڈویژن کے اعلامیہ کے مطابق پاور ڈویژن نے 16 مارچ کو لکھے گئے ریفرنس میں ان رکاوٹوں کا ذکر کیا جو کہ مختلف اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد نشاندہی ہوئی ہے۔ پاور ڈویژن نے اپنی سفارشات میں ان ریگولیشنز کو مختص 132کے وی اور 11کے وی پر محدود کرنے کی سفارش کی ہے۔ اسی طرح نئی سفارشات کے مطابق بجلی بنانے اور خرید نے والی پارٹیوں کو اسی ایک بجلی تقسیم کار کمپنی کی حدود میں ہونا لازمی ہے۔ اس طرح دو سفارشات کی بدولت بجلی پیدا کرنے والے اور خریدار کو اب ہر طرح کی رکاوٹ سے آزاد ی ہوگی۔ پاورڈویژن نے مزید اپنی سفارشات میں ان صارفین جو کہ کسی پرائیویٹ بجلی بنانے والے سے بجلی خرید رہے ہیں اور جو صرف موجودہ ترسیلی نظام کو کرایہ دے کر استعمال کر رہے ہیں، کو موجودہ بجلی کی تقسیم کار کمپنی کا کنکشن بھی رکھنے کی اجازت ہو گی ۔ اسطرح بجلی کے صارفین کو بجلی کے ترسیل میں کسی بھی تعطل کو دور کیا جا سکے گا۔ 2016ء کی ریگولیشن کو اسطرح کا کنکشن رکھنے کی اجازت نہیں تھی اور کسی بھی خرابی کی صورت میں صارف کو بجلی پھرنہیں ملتی تھی۔ پاور ڈویژن نے اپنی سفارشات میں بجلی پیدا کرنے والے کیلئے بھی تحفظات کا اضافہ کیا ہے۔ پاور ڈویژن نے تمام بجلی کی تقسیم کا ر کمپنیوں کو بھی ہدایت جا ری کی ہوئیں ہیں کہ تمام فیڈرز پر موجودہ بجلی کے نیٹ ورک کے ذریعے پرائیویٹ پاور پروڈیوسرز کے لیے تمام سہولیات و معلومات بہم فراہم کی جائیں۔