تنخواہ کیلئے 1791 ڈیلی ویجز ملازمین کا سپریم کورٹ کے ہیومن رائٹس سیل کو خط
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) وفاقی دارالحکومت میں دس ماہ سے تنخواہوں سے محروم سینکڑوں خواتین اساتذہ نے انصاف کیلئے چیف جسٹس سے اپیل کردی ہے اورکہاہے کہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث ہم گزشتہ 78 روز سے احتجاج کر رہی ہیں لیکن کوئی نوٹس نہیں لے رہا ، پیرکوسپریم کورٹ کےہیومن رائٹس سیل کوبھیجوائے گئے خط میں خواتین اساتذہ کے ساتھ تنخواہوں سے محروم 1791ملازمین کی مکمل فہرست بھی منسلک کردی ہے اور چیف جسٹس سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ تنخواہوں سے محروم ڈیلی ویجز ملازمین میں ٹیچنگ اور نان ٹیچنگ سٹاف شامل ہیں،خواتین اساتذہ کو 350 روپے یومیہ کے حساب سے تنخواہ دی جارہی تھی، جو گزشتہ دس ماہ س نہیں دی جارہی ہے اورجان بوجھ کراساتذہ کامعاشی استخصال کیا جارہا ہے ، خط میں مزید کہا گیاہے کہ وزیر کیڈ طارق فضل چوہدری نے بھی اساتذہ سے وعدہ کیا تھا لیکن کے باوجود مسائل کے حل کے لیے کوئی عملی قدم نہیںاٹھایا گیا ، تنخواہوں کی عدم فراہمی کی وجہ سے کئی اساتذہ اور نان ٹیچنگ سٹاف کے ملازمین کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے پڑچکے، قرضے لے لے کرگزاراہ کررہے ہیں لیکن اب یہ بھی ممکن نہیں رہا ، اس طرح بچوں کی فیسیں الگ مسئلہ بن چکا ہے ، خط میں چیف جسٹس سے استدعا کی گئی ہے کہ تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے باعث ہم معاشی تنگدستی کاشکار ہوکراپنی زندگیاں ختم کرنے پرمجبور ہیں اس لئے اس صورتحال کا نوٹس لے کرحکومت کوہماری تنخواہیں اداکرنے کاحکم دیا جائے۔