مقبوضہ کشمیر: بھارتی مظالم کیخلاف نصف صدی ڈٹے رہنے والے علی گیلانی تحریک حریت سے مستعفی‘ اشرف صحرائی سربراہ مقرر
سری نگر(نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی) بزرگ رہنما سید علی گیلانی تحریک حریت کی سربراہی سے مستعفی ہوگئے، اشرف صحرائی کو تحریک کا نیا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، سید علی گیلانی بھارتی مظالمکیخلاف نصف صدی تک ڈٹے رہے مگر ضعیفی نے انہیں ریٹائر ہونے پر مجبور کردیا۔ علاوہ ازیں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے ضلع پلوامہ کے علاقے ڈانگر پورہ شادی مرگ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے خلاف لوگوں نے زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔قابض فورسزنے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا جس کے جواب میں مشتعل نوجوانوں نے بھارتی فورسزپر پتھرائو کیا۔ فورسز اور مظاہرین میں رات گئے تک جھڑپیں جاری رہیں جس میں متعدد شہری زخمی ہوگئے۔ بھارتی فورسز کی شیلنگ سے علاقے میں زبردست افراتفری اور خوف دہشت کا ماحول پیدا ہوا۔ ادھر بھارتی فورسز نے ملک پورہ ٹہاب کو بھی محاصرے میں لے کر لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی ہدایت کرتے ہوئے علاقے کو جانے والے تمام راستوں کو سیل کیا اور گھرگھر تلاشی لی۔دریں اثناء ترال اور اونتی پورہ میں اتوار کو مسلسل تیسرے روز بھی ہڑتال کے باعث معمولات زندگی متاثر رہے۔ بھارتی فورسز کے ہاتھوں شہید ہونے والے نوجوانوں میں سے دو کا تعلق ترال اور اونتی پورہ سے تھا۔ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس (گ)کے چیئرمین سیدعلی گیلانی نے مسئلہ کشمیر بارے بھارتی لیڈروں کے حالیہ بیانات کو انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور تاریخی حقائق کے منافی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دراصل فرقہ پرست بھارتی حکمران اپنے دور اقتدار کو طول دینے کیلئے کشمیر اور پاکستان کے خلاف زیادہ سے زیادہ زہر آلود بیانات داغنے کو ہندو ووٹ بنک کو مضبوط کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ سمجھتے ہیں۔بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے اشتعال انگیزحالیہ بیان جس میں انہوں نے سرحد پار کرنے اور کشمیر کو بھارت کااٹوٹ انگ قراردیا ہے کو حقائق کے خلاف قراردیتے ہوئے سختی سے مسترد کردیا ۔ادھر سید علی گیلانی نے بالہامہ کھونموہ کے خونین معرکے میں شہید اویس احمد ترال کے تعزیتی جلسے سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوان آزادی اور اسلام کی سربلندی کیلئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ اس افسوسناک صورتحال سے باآسانی بچا جاسکتا ہے اگر بھارت اور پاکستان کشیدگی کی راہ ترک کرتے ہوئے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے حقائق اور انسانیت پر مبنی سوچ اختیار کریں۔