ارکان اسمبلی کے نام پر گیس منصوبے گوجر خان منتقل کئے گئے: قائمہ کمیٹی پٹرولیم میں انکشاف
اسلام آباد (نوائے وقت نیوز + آئی اےن پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل میں انکشاف ہوا ہے کہ سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز نے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور نائب وزیراعظم چودھری پرویز الٰہی کی خصوصی ہدایت پر صوبہ پنجاب میں 47 ارب جبکہ خیبر پی کے میں ایک ارب کے گیس منصوبہ شروع کئے جس میں زیادہ تر منصوبے تحصیل گوجر خان کے ہیں، دیگر ایم این ایز اور ایم پی ایز کے نام پر منظور کئے جانے والے منصوبے بھی تحصیل گوجر خان میں متقل کر دئیے گئے حتیٰ کہ ضلع منگو (ٹل گیس رینج) کےلئے سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی کے منظور کردہ 90 کروڑ کے فنڈز بھی تحصیل گوجر خان کے گیس منصوبوں پر جھونک دئیے اور وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے فنڈز تحصیل گوجر خان منتقل کر دئیے۔ علاوہ ازیں قائمہ کمیٹی نے سینڈک منصوبے میں چینی کمپنی کو نوازنے اور بلوچستان کے ساتھ ناانصافی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ بلوچستان حکومت کو سینڈک منصوبے سے 1947ءسے اب تک رائلٹی کی مد میں 3 کروڑ 90 لاکھ ڈالر جبکہ صرف ایک سال کے منافع کے حصہ دو ارب 21 کروڑ ملے جو کہ کھلی نا انصافی ہے۔ سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم و قدرتی وسائل کا اجلاس منگل کو چیئرمین محمد یوسف بلوچ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ ایم ڈی سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز نے بریفنگ کے دوران انکشاف ہوا کہ وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کی خصوصی ہدایت پر 48 ارب 48 کروڑ 31 لاکھ کے گیس فراہمی کے منصوبے شروع کئے گئے جن میں سے صوبہ خیبر پی کے میں ایک ارب 76 لاکھ کے منصوبے جبکہ صوبہ پنجاب میں 47 ارب 41 کروڑ 71 لاکھ کے منصوبے شامل ہیں جو کہ وزیرعظم راجہ پرویز اشرف اور نائب وزیراعظم چودھری پرویز الٰہی کی خصوصی ہدایت پر مختلف ایم این ایز، ایم پی ایز اور بعض جیالوں کے نام پر بھی شروع کئے گئے تاہم انکشاف ہوا ہے کہ مختلف ایم این ایز اور ایم پی ایز کے نام پر منظور کے گئے گیس فراہمی منصوبوں کے فنڈز وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے تحصیل گوجر خان منتقل کر دئیے جہاں سوائی ناردرن والے دھڑا دھڑ کام کر رہے ہیں حتیٰ کہ ضلع ہنگو کی ٹل گیس رینج کےلئے سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کے ہاتھوں گیس فراہمی منصوبوں کےلئے منظور کردہ 90 کروڑ 20 لاکھ روپے کے فنڈز بھی بعد میں وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے تحصیل گوجر خان کےلئے منتقل کر کے وہاں پر گیس فراہمی کے منصوبے شروع کر دئیے۔ ایم ڈی سینڈک پراجیکٹ نے کہا کہ حکومت بلوچستان نے خود لکھ کر دیا تھا کہ صوبہ اپنی ملکیت سے دستبردار ہوتا ہے جس کے نتیجے میں حکومت پاکستان نے چینی کمپنی ایم سی سی سے پانچ سال کا معاہدہ کیا تاہم قائمہ کمیٹی کے ارکان نے سینڈک منصوبے میں بلوچستان کے ساتھ ہونے والی ناانصافی اور چینی کمپنی کو 50 فیصد کا مالک بنانے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے سینڈک پراجیکٹ کا دورہ کر کے اصل صورتحال جاننے کا فیصلہ کیا۔ ارکان کمیٹی نے سینڈک منصوبہ بلوچستان کے حوالے نہ کرنے پر برہمی کا اظہار کیا۔ چیئرمین کمیٹی محمد یوسف نے کہا کہ یہ بلوچستان حکومت کے ساتھ ظلم ہے۔