
سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور ان کے اہل خانہ کے خلاف ڈیرہ غازی خان میں سرکاری زمین پر غیر قانونی اور قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قبضہ کرنے اور سرکاری اراضی جعل سازی سے اپنے نام پر منتقل کرانے پر بدعنوانی کے مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔
بشیر احمد چوہان کی شکایت پر 18 جون کو ڈی جی خان کے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) کے دفتر میں تعزیرات پاکستان کی دفعہ 409 (سرکاری ملازم، بینکر، مرچنٹ یا ایجنٹ کی جانب سے مجرمانہ عمل کے ذریعے اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کا جرم)، 420 (دھوکہ دہی کے تحت جائیداد کا حصول) 468 (جعل سازی) اور 471 (جعلی دستاویز کو حقیقی کاغذات کے طور پر استعمال کرنا) اور بدعنوانی کی روک تھام کے ایکٹ کی دفعہ 5/2/47 کے تحت 2 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
فرسٹ انفارمیشن رپورٹس (ایف آئی آر) میں کہا گیا ہے کہ شکایت کنندہ نے 28 جولائی 2018 اور 7 جون 2022 کو ڈی جی خان کے ڈپٹی کمشنر کو سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور ان کے بھائیوں کی جانب سے جائیداد کی جعلی منتقلی کے بارے میں درخواستیں جمع کرائی تھیں۔