سرفراز نے پاکستان، بھارت میچ مشکوک قرار دیدیا، وزیراعظم سے تحقیقات کا مطالبہ
لندن(چودھری اشرف) ریورس سوئنگ کے موجد سابق ٹیسٹ کرکٹر سرفراز نواز نے ورلڈ کپ 2019ء میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچ کو مشکوک قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم پاکستان عمران خان سے انکوائری کرانے کا مطالبہ کر دیا ۔ پاکستان کرکٹ بورڈ کے موجودہ چیئرمین احسان مانی پر بھی تحفظات کا اظہار کر دیا ہے۔ لندن میں خصوصی گفتگو میں سرفراز نواز کا کہنا تھا کہ جب وزیر اعظم نے اس بات کا مشورہ دیا تھا کہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کی جائے تو کوچ اور کپتان نے ان کی بات کو کیوں نہیں مانا، دال میں کچھ کالا لگتا ہے جس کی تحقیقات کی جانی چاہیے اور یہ تحقیقات پی سی بی کے کسی آفیشل کی بجائے ایک آزاد خود مختار کمشن سے کرائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہو سکتا ہے کہ اس مرتبہ ٹاس کی بجائے پہلے بیٹنگ اور باولنگ پر جوا لگا ہو۔ کروڑوں اربوں اس میں لگے ہونگے کیونکہ ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ خود کرنے کی بجائے حریف ٹیم کو بیٹنگ دینا حیران کن ہے جس کی تحقیقات ضرور ہونی چاہیے۔ سرفراز نواز کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کرکٹ کا وسیع تجربہ رکھنے والے اور ورلڈ کپ کے فاتح کپتان عمران خان نے میچ سے قبل ہی کہہ دیا تھا کہ ٹاس جیت کر پاکستان کو بیٹنگ کرنی چاہیے لیکن ایسا نہیں ہوا۔ عمران خان نے مجھے بتایا کہ انہیں بیس لاکھ روپے کی آفر ہوئی تھی کہ ٹاس جیتو یا ہارواس بات کو طے کر لیتے ہیں کہ بیٹنگ پہلے کون کرئے گا لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔ بھارت کے خلاف میچ سے ایک رات قبل کھلاڑی ہوٹلوں میں پارٹیاں اور شیشہ کیفے پر دیر تک موجود رہے جس کی بھی تحقیقات ہونی چاہیے کہ کس نے انہیں اس بات کی اجازت دی تھی۔ 2010ء میں ہمارے کھلاڑی دورہ انگلینڈ میں میچ فکسنگ جیسے جرم میں نہ صرف پکڑے جا چکے ہیں بلکہ انہیں سزا بھی ہو چکی ہیں۔ ورلڈ کپ میں مایوس کن کارکردگی کی اندرونی کہانی جلد سامنے آنے والی ہے۔ آئی سی سی نے ٹورنامنٹ کو بک میکرز سے محفوظ رکھنے کیلئے لندن میں کرائم ایجنسی کی بھی خدمات حاصل کر رکھی ہیں اس کے باوجود پاکستانی کھلاڑیوں کو کھلے عام چھٹی دینا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ 1999ء میں بھی میں نے احسان مانی جو اس وقت بھی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں اہم عہدے پر موجود تھے کو بتایا تھا کہ پاکستان اور بنگلہ دیش کی ٹیموں کے درمیان میچ فکس ہے لیکن انہوں نے کوئی کارروائی کرنے کی بجائے چپ سادھ لی تھی۔ اب وہ چیئرمین پی سی بی ہیں کیسے ممکن ہے کہ انہیں بھارت کے خلاف میچ کے نتیجے کا پہلے معلوم نہ ہوے۔ ورلڈ کپ ٹاپ فور میں پاکستان ٹیم کا جگہ بنانا مشکل ہوتا جا رہا ہے اب اسے اپنے اگلے چاروں میوں میں آوٹ کلاس پرفارمنس دینا ہوگی اور اگر موسم کی خرابی کی وجہ سے ایک بھی میچ متاثر ہوا تو پاکستانی سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہو جائے گا۔