اپوزیشن عمران خان کو اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹاسکتی: فردوس عاشق
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی) وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلا عات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ عمران خان اور پاکستان لازم وملزوم ہیں،اپوزیشن لیڈر نے قومی اسمبلی میں حقائق کو مسخ کرکے بیان کیا، قومی اسمبلی میں شہباز شریف نے بجٹ پر اڑھائی گھنٹے تک تقریر کر کے اپنے صحت مند ہونے کا ثبوت فراہم کر دیا ہے شہباز شریف نے پارلیمنٹ کو ذاتی تشہیر کا ذریعہ بنایا،اپوزیشن عمران خان کو اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹاسکتی،گیدڑ بھبکیاں دینے والے بجٹ کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے،بجٹ نہیں رکے گاانہوں نے یہ بات بدھ کوپی آئی ڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر آٹھویں ویج بورڈ کے چیئرمین جسٹس (ر)حسنات احمد بھی موجود تھے قبل ازیں انہوں نے صحافتی تنظیموں کے رہنمائوں سے ملاقات کیوزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کا اداروں کی بالادستی ،آئین کی حکمرانی اور اداروں کو بااختیار بنانے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا، اپوزیشن عمران خان کو اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹاسکتی،غنڈہ گردی سے نہیں آئینی اور پارلیمانی طریقے سے اپوزیشن ترامیم لائے حکومت انھیں منظور کرائے گی۔ جو عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوگا وہ حقیقت میں پاکستان کے ساتھ کھڑا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم نے دونوں خاندانوں کو مسترد کر کے عوام نے تیسرے آپشن میں عمران خان کا انتخاب کیا اور مینڈیٹ دیا کہ وہ احتساب کریں اور چوروں ،لٹیروں سے حساب لیں ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن روایتی کھیل کھیلتے ہوئے اپنی سنائی اور دوسروں کو سنے بغیر نکل گئے ، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں طے ہوا تھا کہ ایک جماعت کا پارلیمانی لیڈر ایوان میں بات کرے گا تو دوسرا تحمل سے سنے گا اور دوسرا بات کریگا تو پہلا تحمل سے سنے گا، اس کمٹمنٹ کی بھی خلاف ورزی کی گئی انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی ذاتی تشہیر کے 45ارب کو الگ رکھیں ،آج پھر انہوں نے پارلیمنٹ کو اپنی ذاتی تشہیر کے لئے استعمال کیا ،اپنی ذات سے تقریر شروع کی اور اپنی ذات پر تقریر ختم کر دی ۔انہوں نے کہا کہ وہ تمام دل رکھ کر اے پی سی میں شامل ہوں کیونکہ وہ عمران خان کو ان کے مشن سے ہٹا نہیں سکتے ،عمران خان کا بیانیہ ہے کہ بجٹ عوام کے حقوق کا محافظ، قومی سلامتی ،دفاع اور چاروں اکائیوں کے حقوق کا ضامن ہے، این ایف سی سے ہی صوبوں کا حصہ منتقل ہوتا ہے ،جب این ایف سی کی تقسیم کی باری آئے گی سب دیکھیں گے۔ ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ پاکستان سیاسی تجربہ گاہ بنا رہا،دو سیاسی جماعتوں کی باریاں لگتی رہیں،عوام نے دونوں جماعتوں کو مسترد کرکے عمران خان کو چنا ہے انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے پارلیمنٹ کو ذاتی تشہیر کا ذریعہ بنایا،اپوزیشن کے بے بنیاد اور منفی پروپیگنڈے کی تردید کرتی ہوں،وزیراعظم کا آئین کی بالادستی،قانون کی حکمرانی کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا،اپوزیشن عمران خان کو اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹاسکتی،گیدڑ بھبکیاں دینے والے بجٹ کا کچھ نہیں بگاڑ سکیں گے،بجٹ نہیں رکے گا،اسے عوامی نمائندے پاس کرینگے،پرامید ہوں کہ اپوزیشن عوام سے اپنا ناطہ نہیں توڑے گی،غنڈہ گردی سے نہیں، آئینی اور پارلیمانی طریقے سے اپوزیشن ترامیم لائے۔ صحافیوں کی کوششیں رنگ لائیں ہیں اور آج عبوری امداد کا اعلان کر رہے ہیں۔ تمام صحافتی تنظیموں سے مشاورت کے بعد ویج بورڈ کا اعلان کیا،ویج بورڈ کا اعلان بند کمرے میں نہیں بلکہ آپ لوگوں کی مشاورت کے ساتھ مکمل ہوا، طرف سے تمام صحافتی تنظیموں کو مبارکباد پیش کرتی ہوں، یہ انٹریم ویج بورڈ وزیراعظم پاکستان کی ترحجات کو ظاہر کرتا ہے، یہ وہ تبدیلی ہے جس کا وزیراعظم عمران خان نے وعدہ کیا تھا،، تحریک انصاف کا نئے پاکستان کی تکمیل کا وعدہ پورا ہوگا۔آٹھویں ویج بورڈ کے چیئرمین جسٹس (ر) حسنات احمد نے کہا کہ ویج بورڈ ایوارڈ کا اطلاق یکم فروری 2019سے ہوگا،تنخواہیں ادا نہ کرنے والے اخبارات کو سرکاری اشتہارات نہیں دیے جانے چاہئیں انہوں نے کہا کہ ویج بورڈ میں عبوری امداد پر اتفاق رائے ہوا ہے سپیشل اور ایڈیٹر گریڈ کو 8500روپے،4 سے ایک گریڈ تک کے ملازمین کو6 500روپے اور 5سے 8گریڈ کے ملازمین کیلئے 5ہزار روپے کی عبوری امداد دی جائے گی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کہاکہ اشتہارات میں ایڈورٹائزنگ ایجنسی کا حصہ 15فیصد ہے،اخبارات اور چینل کا اشتہارات میں حصہ 85فیصد ہے،چیک ایڈوٹائزنگ ایجنسی کے نام بنتا ہے،آئندہ بجٹ میں میڈیا کے حوالے سے نئی پالیسی کا اعلان کرینگے ویج بورڈ پر عمل دراآمد کے لئے میکنزم کے لئے سفارشات تیار کرنے کے لئے صحافتی تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے گی،صحافیوں کی ملازمت سکیورٹی کے حوالے سے متعلقہ وزارت سے ملکر پالیسی تیار کرینگے قبل ازیںوزیراعظم کی معاون خصوصی اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی زیرصدارت ویج بورڈ سے متعلق اجلاس ہوا،جس میں صحافتی تنظیموں کے عہدیداران نے شرکت کی۔اس موقع پر ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ حکومت اور میڈیا ایک گاڑی کے دو پہیے ہیں ، چیلنج حکومت کے نہیں ملک اور عوام کے ہوتے ہیں، میڈیا چیلنجوں سے نمٹنے کا ہتھیار ہے ، خواہشات پر مبنی اقدامات اور قوانین مسلط کرنے کے درست نتائج حاصل نہیں ہوتے،عبوری امداد کا نوٹیفکیشن آج ہی جاری کردیا جایا جائے گا، صحافتی تنظیموں کے قائدین کی تجاویز کا خیرمقدم کرتی ہوں ، ٹریبونلز کی تعداد کو ایک سے بڑھایا جائے گا ،نئی میڈیا اور ایڈورٹائزنگ پالیسی کو کابینہ میں پیش کرنے سے پہلے صحافتی تنظیموں سے مشاورت کروں گی، نئی پالیسی کی نوک پلک سنواری جا رہی ہے،موجودہ پالیسی میں ایڈورٹائزنگ ایجنسیوں کا مضحکہ خیز کردار ہے، میڈیا ورکرز کی تنخواہوں کو اشتہارات سے منسلک کرنے کے لیے لیگل کور ضروری ہے ، پی آئی ڈی صحافیوں کا مکمل ڈیٹا تیار کرے ۔