50 فیصد ووٹرز کا ووٹ نہ دیناموجودہ نظام انتخاب پر عدم اعتماد ہے: گنڈا پور
لاہور (خصوصی نامہ نگار) عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ ڈیفالٹرز، قتل و غارت گری اور سنگین جرائم میں ملوث امیدواروں کے کاغذات منظور ہو گئے، ایک بار پھرخاردار جھاڑیاں کاشت کر کے پھول اگنے کی امیدیں لگا لی گئیں۔ مرہم پٹی سے نہیں بڑی سرجری سے کینسر زدہ انتخابی نظام ملک و قوم کیلئے مفید بنے گا، پہلے بھی چہرے بدل کر نظام بدلنے کا تاثر دیا گیا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔کاغذات نامزدگی داخل اور منظور کرتے وقت آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے، گندگی کارپٹ کے نیچے چھپا ئی جا رہی ہے ۔ 50فی صد ووٹرز ووٹ ڈالنے کا حق استعمال نہیں کرتے جو اس نظام انتخاب کی ایک بڑی خامی ہے جسے دور کرنے کی کوئی سنجیدہ کوشش نہیں ہوئی۔ موجودہ نظام انتخاب میں 100لوگوں کو گولیاں مارنے اور 14 کو قتل کرنیکے نامزد ملزم بھی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ وہ عوامی تحریک کے سینئر رہنمائوں سے گفتگو کر رہے تھے۔خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ گزشتہ 8 انتخابات کا ٹرن آئوٹ بتاتا ہے کہ 50فی صد ووٹرز انتخابی عمل کا حصہ نہیں بنتے ، 1985 اور 1988میں 47 فی صد ووٹرز سے ووٹ نہیں ڈالا، 1990اور 1993 میں 60فی صد ووٹرز نے ووٹ نہیں ڈالا، 1997میں67فی صد ووٹرز نے ووٹ نہیں ڈالا، 2002میں 59 فی صد ووٹرز نے ووٹ نہیں ڈالا، 2008 میں60فی صد جبکہ 2013میں 40فی صد بالغ شہری ووٹ ڈالنے نہیں گئے۔ یہ موجودہ نظام انتخاب پر عدم اعتماد ہے۔