البراج نے تنظیم نو کیلئے عدالت میں درخواست دے دی
دبئی (پ ر) دی بورڈ آف البراج ہولڈنگز لمیٹڈ نے اعلان کیا ہے کہ سیمن کونوے آف پی ڈبلیو سی (PWC) کارپوریٹ فنانس اینڈ ریکوری (کے مین) لمیٹڈ اورمائیکل جیویز اینڈ ایم او فرزادی آف پرائس واٹر ہائوس کوپرز کو مشترکہ عارضی تحلیل کنندگان لگانے کے لئے گرینڈ کورٹ آف دی کے مین آئس لینڈ میں درخواست دے دی گئی ہے تاکہ تمام سٹیک ہولڈرز کا تحفظ دیا جا سکے جبکہ کمپنی اور مشترکہ عارضی تحلیل کنندگان کمپنی کی قانونی ذمہ داریوں اور تنظیم نو کے لئے اتفاق رائے سے کام کررہے ہیں۔ عارضی تحلیل کنندگان کی تعیناتی سے کمپنی کے خلاف غیر محفوظ دعووں کے نفاذ کے حوالے سے مہلت مل گئی اس کے باعث کمپنی کی ترتیب وار تنظیم نو کے لئے قرض خواہوں کو تجویز بھیجنے کا بھی وقت مل گیا۔ کمپنی کا قانونی دائرہ کار کے مین آئس لیڈ بنتا ہے اس لئے وہاں درخواست دی گئی ہے۔ کمپنی کے محفوظ قرض خواہوں اور دیگر کی حمایت سے مذکورہ عدالت میں درخواست دی گئی ہے۔ بورڈ آف البراج ہولڈنگز کے چیئرمین سین ایم کلیری نے کہا ہے یہ البراج کے ساتھ منسلک ہر شخص کے لئے خوش گوار لمحہ ہے، میں ان لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے فرم کی تعمیر کے لئے حصہ ڈالا۔ عدالت کے ذریعے ہم وعدے پورے کرنے اور عوام کا اعتماد بحال کرنے کے لئے آگے بڑھیں گے۔ البراج گروپ کے بانی عارف نقوی نے کہا عدالت کی نگرانی میں تنظیم نو کے لئے چند ماہ لگیں گے اور تمام سٹیک ہولڈرز کے لئے اچھے نتائج برآمد ہوں گے، ہمیں فخر ہے کہ البراج کا مارکیٹوں پر مثبت اثر رہا۔ البراج کے مشیر ارون ریدی نے کہا کہ ہم اہم سٹیک ہولڈرز کی طرف سے تعاون اور حمایت کے شکرگزار ہیں، عدالت کی نگرانی میں کمپنی اپنی قانونی ذمہ داریاں بہتر طریقے سے ادا کر سکے گی۔ ایلن اینڈ اووری ایل ایل پی، کیری اولسن اینڈ ملبنک، ٹویڈ، ہیڈلی اینڈ میکلائے ایل ایل پی بطور قانونی مشیران اور ہائولی ہان لوکی بطور مالیاتی مشیران خدمات سرانجام دیں گے۔